شعبۂ سماجیات، عبد الولی خان یونیورسٹی مردان کی جانب سے سولہ روزہ مہم کے سلسلے میں خواتین اور لڑکیوں کے خلاف ڈیجیٹل تشدد کے خاتمے کے موضوع پر ایک روزہ قومی سیمینار ۵ دسمبر ۲۰۲۵ کو آئی بی ایل ہال، گارڈن کیمپس میں منعقد ہوا۔ سیمینار کا مقصد ڈیجیٹل تشدد کے بارے میں شعور بڑھانا اور ادارہ جاتی ذمہ داریوں پر بات چیت کرنا تھا۔پروفیسر ڈاکٹر محمد اعظم خان، ڈین شعبۂ کاروبار و معاشیات نے بطور چیف گیسٹ افتتاحی کلمات کہے اور مہمانِ خصوصی کا خیرمقدم کیا۔ پروگرام میں متعدد نمایاں ماہرین نے شرکت کی جن میں ڈاکٹر منھاس مجید خان، چیئرمین شعبہ تعلقاتِ بین الاقوامیہ جامعہ پشاور اور ممبر کمیشن برائے خواتین، ڈاکٹر رفعت سردار، سابق چیئرمین کمیشن برائے خواتین خیبر پختونخواہ، مس سعیمہ منیر، پروگرام ذمہ دار عورت فاؤنڈیشن، مسٹر محمد زکریا، پروگرام مینیجر یو این ایف پی اے، ڈاکٹر رابعہ، اومبڈسپرسن خیبر پختونخوا، مس شبینہ گلزار، ٹیم لیڈ برٹش کونسل پاکستان اور مسٹر اکرام اللہ خان، پرنسپل ریسرچ آفیسر سینٹر آف ایکسیلنس سے تعلق رکھنے والے ماہرین شامل تھے۔سیمینار میں محقق ڈٰاکٹر نور جہاں، اسوسی ایٹ پروفیسر شعبۂ معاشیات، نے خواتین اور لڑکیوں کے خلاف ڈیجیٹل تشدد کے موضوع پر ایک امپیریکل تحقیقی مطالعہ پیش کیا جس نے شرکا میں خاص دلچسپی پیدا کی اور مباحثے کو تقویت دی۔ اس تحقیق میں ڈیجیٹل تشدد کے مختلف اظہار اور اس کے سماجی اثرات پر روشنی ڈالی گئی۔اس پروگرام کے چیف آرگنائزر ڈاکٹر حسین علی تھے جن کی رہنمائی میں تقاریب کا باقاعدہ انعقاد عمل میں آیا۔ تقریب میں ڈاکٹر طارق محمود، ڈائریکٹر او آر آئی سی، ڈاکٹر احمد علی، چیئرمین شعبۂ سماجیات، مرد و خواتین اساتذہ اور مختلف شعبہ جات کے ایک سو پینسٹھ سے زائد طلبہ و طالبات نے شرکت کی۔ اختتامی موقع پر ڈاکٹر احمد علی نے شکریہ کے کلمات ادا کیے جبکہ پروفیسر ڈاکٹر محمد اعظم خان نے مہمان مقررین کی خدمات کے اعتراف میں شیلڈز پیش کیں۔میزبانی کرنے والے اس سیمینار نے ڈیجیٹل تشدد کے خلاف علمی بحث و مباحثے کو فروغ دینے اور جامعاتی سطح پر پالیسی اور حفاظت کے اقدامات کے تعین کے گوشۂ خیال کو اجاگر کیا، اور شرکا نے اس موضوع پر آگاہی بڑھانے اور تدابیر وضع کرنے کی ضرورت پر اتفاق ظاہر کیا۔
