لاہور سے کراچی جانے والی عوامی ایکسپریس لوڈرہن ریلوے اسٹیشن کے قریب پٹری سے اتر گئی، جس کے نتیجے میں ایک مسافر جاں بحق اور 32 افراد زخمی ہوگئے۔ حادثے کے باعث تین بوگیاں مکمل طور پر اور تین جزوی طور پر پٹری سے اتر گئیں، جس سے علاقے میں ریل سروس بری طرح متاثر ہوئی۔
ریسکیو 1122 نے ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر انجینیئر شکیل احمد کی نگرانی میں فوری امدادی کارروائیاں کیں۔ گیارہ زخمیوں کو موقع پر ابتدائی طبی امداد دی گئی، جبکہ 22 دیگر زخمیوں کو ڈسٹرکٹ ہسپتال لوڈرہن منتقل کیا گیا، جہاں ایک مسافر زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔ امدادی کارروائیوں کی نگرانی قائم مقام ڈسٹرکٹ پولیس افسر اکرم نیازی جبکہ ایس ایچ او سٹی اور ڈی ایس پی صدر نے اپنی ٹیموں کے ہمراہ کی۔ اس موقع پر بہاولپور سے بھی دو گاڑیاں امداد کے لیے پہنچیں۔
زخمیوں میں گوجرانوالہ، لوڈرہن، خانپور، بہاولپور، خیرپور، سکھر، خوشاب، نوابشاہ، رحیم یار خان، کراچی اور سندھ کے مختلف شہروں کے مسافر شامل ہیں، جن میں مرد، خواتین اور بچے دونوں شامل ہیں۔ زخمیوں کی شناخت اویس، منان، زمان، عباس، ایمان، زاہد ظہور، ظہور احمد، ذوالفقار علی، تنویر گلزار، رابعہ، شاہمیر، کاشف، محمد ممتاز، غلام حسین، نور محمد، شفی بی بی، عاصم، الٰہی بی بی، محمد رمضان، عائشہ، امیر معاویہ، امیر، سندس شفقات، نظام دین، دلاور، کامران، مقصود احمد، نوید احمد، محمد وقاص، محمد انس، اضمینہ بی بی، وصیم اور منشاد بی بی کے ناموں سے ہوئی ہے۔
ریلوے حکام نے حادثے کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ ڈسٹرکٹ ہسپتال لوڈرہن میں زخمیوں کو مکمل طبی سہولیات اور ہر ممکن امداد فراہم کی جا رہی ہے تاکہ ان کی جلد صحتیابی ممکن ہو سکے۔
