بارانی زرعی یونیورسٹی راولپنڈی میں این سی آئی بی کے زیرِ اہتمام پہلی ورلڈ اے ایم آر آگاہی مہم کا انعقاد
نیشنل سینٹر آف انڈسٹریل بائیو ٹیکنالوجی (این سی آئی بی)، پیر مہر علی شاہ بارانی زرعی یونیورسٹی راولپنڈی کی جانب سے پہلی ورلڈ اینٹی مائیکروبیئل ریزسٹنس (اے ایم آر) آگاہی مہم کا انعقاد کیا گیا، جس میں ملک کے ممتاز ماہرین، سائنس دانوں اور طلبہ نے شرکت کی۔ اس مہم کا مقصد دنیا کو درپیش اہم ترین صحتِ عامہ کے مسئلے اینٹی مائیکروبیئل ریزسٹنس (اے ایم آر) کے بارے میں شعور اجاگر کرنا اور آگاہی فراہم کرنا تھا۔ مہم کا انعقاد "ابھی اقدام کریں؛ ہمارا حال محفوظ رکھیں، ہمارا مستقبل محفوظ بنائیں: اینٹی مائیکروبیئل ریزسٹنس کے خلاف ون ہیلتھ اپروچ کے ذریعے مؤثر جدوجہد” کے عنوان کے تحت کیا گیا۔
تقریب کے مہمانِ خصوصی وائس چانسلر بارانی زرعی یونیورسٹی راولپنڈی پروفیسر ڈاکٹر قمرالزّمان تھے، جبکہ ہیلتھ سروسز اکیڈمی (ایچ ایس اے) اسلام آباد کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر شہزاد علی خان اور آئی آئی ایچ آئی آر کی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر شاہانہ عروج کاظمی نے بطور مہمانِ اعزاز شرکت کی۔ مختلف تعلیمی اداروں، طبی تنظیموں، تحقیقی اداروں کے نمائندگان اور بڑی تعداد میں طلبہ نے بھی اس مہم میں حصہ لیا۔
شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر قمرالزمان نے اینٹی مائیکروبیئل ریزسٹنس کے بڑھتے ہوئے خطرے پر قابو پانے کے لیے اجتماعی کوششوں کی ضرورت اور اہمیت پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اینٹی مائیکروبیئل ریزسٹنس خاموشی کے ساتھ دنیا کی سب سے بڑی عالمی صحت کے خطرات میں تبدیل ہورہی ہے۔ اگر ہم نے آج اقدامات نہ کیے تو آنے والی نسلیں ایسے دور کا سامنا کریں گی جہاں معمولی انفیکشنز کا علاج بھی ممکن نہیں ہوگا اور چھوٹے زخم بھی جان لیوا ثابت ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ مہم ہمارے اس عزم کی عکاس ہے کہ ہم شعور بیدار کریں، اینٹی بائیوٹکس کے ذمہ دارانہ استعمال کو فروغ دیں اور نوجوان نسل کو سائنسی آگاہی سے مستحکم کریں۔ انہوں نے منتظمین اور این سی آئی بی کی ٹیم کی کوششوں کو سراہتے ہوئے پالیسی سازوں، کاشتکاروں اور طبی ماہرین سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز سے مخطاب ہو کر کہا کہ وہ ایک صحت مند اور محفوظ مستقبل کے لیے مل کر کام کریں۔
مہم کے دوران مقررین و ماہرین نے اینٹی مائیکروبیئل ریزسٹنس کے بڑھتے ہوئے خطرے اور اسے کم کرنے کے لیے عالمی سطح پر درکار فوری اقدامات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے زونوٹک بیماریوں کی منتقلی اور اینٹی بائیوٹکس کے بے جا استعمال کے تناظر میں ون ہیلتھ اپروچ کی اہمیت کو اجاگر کیا، جو انسان، جانور اور ماحول کی صحت کے باہمی تعلقات کے بارے میں نہایت اہمیت کی حامل ہے۔
شرکاء نے کلیدی سیشنز، ماہرین کی پینل گفتگو اور اے ایم آر پر مبنی پوسٹر مقابلے میں بھی حصہ لیا، جس میں اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے نئے خیالات اور حکمتِ عملیاں پیش کی گئیں تھیں۔ تقریب کے اختتام پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر قمرالزمان کی قیادت میں آگاہی واک بھی منعقد ہوئی، جس میں شرکاء نے معلوماتی پلے کارڈز اُٹھا رکھے تھے جن پر اینٹی بائیوٹکس کے ذمہ دارانہ استعمال، انفیکشن سے بچاؤ اور مربوط قومی اقدامات کی ترغیب دلائی گئی تھی۔
Read in English: Arid University Launches First AMR Awareness Campaign, Warns of Rising Threat of Untreatable Infections
