20 ستمبر 2025 کو انقرہ میں پاکستان کے سفارت خانے نے اپنے بین الاقوامی مطالعاتی گروپ کے اشتراک سے حضرتِ محمد ﷺ کی پیدائش کی ایک ہزار پانچ سوویں سالگرہ کے موقع پر سیرتِ نبی کے موضوع پر ایک بین الاقوامی کانفرنس کا اہتمام کیا۔ اس موقع پر مذہبی، علمی اور سفارتی حلقوں نے کثیرالجہتی شرکت کے ذریعے سیرتِ نبی کی عصری اہمیت پر تبادلۂ خیال کیا۔
تقریب میں بنگلہ دیش کے سفیر ایم امان الحق، مالدیپ کے سفیر عبدالرحیم، سوڈان کے سفیر نادر یوسف التیب اور کراچی کے سابق قونصل جنرل جمال سانگو سمیت متعدد سفارتکار شریک تھے۔ متحدہ عرب امارات، ایران، آذربائیجان اور مصر کے نمائندوں کی شرکت نے کانفرنس کو بین الاقوامی رنگ دیا اور سیرتِ نبی کے پیغام کی عالمگیریت کو اجاگر کیا۔
مقررین میں پروفیسر ڈاکٹر مرزاہان ہیزل، ڈاکٹر سابان علی دوزگون اور پاکستان کے سفیر ڈاکٹر یوسف جنید شامل تھے، جنہوں نے سیرتِ نبی کو انسانی رہنمائی کا لازمی نمونہ قرار دیا۔ انہوں نے رحم، ہمدردی، عدل اور اخوت جیسے اسباق کو جدید دور کے چیلنجز کے تناظر میں پیش کیا اور بتایا کہ سیرتِ نبی معاشروں میں باہمی احترام اور اجتماعی بھلائی کے فروغ کا مضبوط ذریعہ ہے۔
تقریب میں یہ نقطہ بھی بارہا سامنے آیا کہ سیرتِ نبی کے اصول امن کے فروغ، اختلافات کے حل اور سماجی ناانصافیو ں کے خلاف مشترکہ جدوجہد کے لیے عملی رہنمائی فراہم کرتے ہیں۔ ماہرین نے زور دیا کہ اس سیرت کو تعلیمی، سماجی اور سفارتی محاذ پر مؤثر انداز میں اپنانے کی ضرورت ہے تاکہ عالمی سطح پر ہم آہنگی میں اضافہ ہو سکے۔
محفل کو باوقار اور روحانی رنگ دینے کے لیے خوبصورت نعت خوانی بھی پیش کی گئی جس نے شرکائے تقریب کو متاثر کیا اور سیرتِ نبی کے پیغام کی روحانیت کو اجاگر کیا۔
<>ڈاکٹر یوسف جنید نے کہا کہ "سیرتِ نبی زندہ ہدایت ہے۔ یہ ہمیں تنگ نظری سے بالا تر ہو کر انسانیت کے لیے کام کرنے، دنیا میں امن پھیلانے، سخت حالات میں رحمت دکھانے اور ناانصافی کے خلاف انصاف قائم کرنے کی دعوت دیتی ہے”۔>
تقریب کا اختتام اس عزم اور وابستگی کے ساتھ ہوا کہ سیرتِ نبی کے پیغام کو عملی طور پر اپنایا جائے گا تاکہ معاشرتی ہم آہنگی، ہمدردی اور اتحاد کو فروغ دیا جا سکے اور عالمی سطح پر امن و انصاف کے اصول مضبوط ہوں۔
