الجزائر میں چوتھی افریقی اسٹارٹ اپ کانفرنس کا انعقاد
افریقی نوجوانوں کی اختراعی صلاحیتوں کا اعتراف، “الجزائر اعلامیہ” کی منظوری
جمہوریہ الجزائر کے صدر عبدالمجید تبون کی سرپرستی میں الجزائر میں منعقدہ چوتھی افریقی اسٹارٹ اپ کانفرنس اختراع، نوجوان قیادت اور براعظم افریقہ کی ڈیجیٹل معیشت کی ترقی کے لیے ایک اہم سنگ میل ثابت ہوئی۔ "افریقہ کے باصلاحیت نوجوانوں پر فخر” کے عنوان سے ہونے والی اس کانفرنس نے الجزائر کو براعظم کی ڈیجیٹل اکانومی میں قائدانہ کردار ایک بار پھر نمایاں کرنے کا موقع فراہم کیا۔

کانفرنس میں افریقہ بھر سے آئے ہوئے وزراء، اسٹارٹ اپ نمائندوں اور جدید کاروباری منصوبوں کے مالک نوجوانوں نے ٹیکنالوجی، کمیونی کیشن انفراسٹرکچر، اسٹارٹ اپ ایکوسسٹم کے فروغ اور براعظمی ڈیجیٹل معیشت کے مستقبل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔
تقریب کا اختتام "الجزائر اعلامیہ” کی منظوری پر ہوا، جس میں براعظمی وزراء نے اسٹارٹ اپس کی علاقائی اور عالمی منڈیوں تک رسائی میں سہولت، سرمایہ کاری کے مواقع میں اضافہ اور جدید اختراعات کی سرپرستی جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔
یہ اہم کانفرنس وزارتِ نالج اکانومی، اسٹارٹ اپس و مائیکرو انٹرپرائزز اور سرکاری ایکسیلیریٹر “الجزائر وینچر” کے تعاون سے منعقد ہوئی، جس میں 35 سے زائد ممالک کی وزارتی نمائندگیاں، 200 سے زیادہ نمائش کنندگان، 300 سے زیادہ بین الاقوامی ماہرین اور 150 سے زائد سرمایہ کاروں نے شرکت کی۔
الجزائر — براعظم میں اختراع و معاشی انضمام کا مرکز
کانفرنس کے افتتاحی خطاب میں وزیراعظم سفی غریب نے اسے “اختراعی نوجوانوں کا سب سے بڑا پلیٹ فارم” قرار دیتے ہوئے کہا کہ کانفرنس کا عنوان اس حقیقت کی عکاسی کرتا ہے کہ افریقی نوجوان چیلنجوں کو مواقع میں بدلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے ابھرتی ہوئی کمپنیوں کو براعظمی سطح پر توسیع دینے اور متحدہ افریقی ٹیکنالوجی مارکیٹ قائم کرنے کی ضرورت پر زور دیا، جس سے سرمایہ کاری میں اضافہ اور عالمی سطح پر افریقی قیادت کے لیے نئی راہیں کھلیں گی۔
صدر عبدالمجید تبون نے کہا:
“یہ کانفرنس IATF 2025 کے کامیاب انعقاد کے صرف تین ماہ بعد منعقد ہونا اس بات کا ثبوت ہے کہ الجزائر افریقہ کی خدمت کے لیے پرعزم ہے اور براعظم میں اختراع و معاشی یکجہتی کا مرکزی مقام بننے کی خواہش رکھتا ہے۔”
کانفرنس میں ریسرچ اینڈ انوویشن، فنانشل ٹیکنالوجی، مصنوعی ذہانت، مواد کی تخلیق اور نوجوانوں کی اختراعی صلاحیتوں کے موضوعات پر خصوصی سیشنز منعقد ہوئے۔ اس دوران افریقی وزراء نے چوتھا “الجزائر اعلامیہ” منظور کیا، جس میں براعظمی اسٹارٹ اپس کی عالمی سطح پر توسیع اور سرمائے تک رسائی میں آسانیوں کی حمایت کی گئی۔
ڈائسپورا کے کردار کو خصوصی اہمیت
اس بار روانڈا مہمانِ خصوصی تھا۔ کانفرنس میں اسٹارٹ اپس، تحقیق و ترقی اور اختراع کے لیے براعظمی ٹیکس فریم ورک کی بھی منظوری دی گئی۔
اسی دوران افریقی ٹیلی کمیونی کیشن یونین کی سرپرستی میں مواصلاتی وزراء نے “محفوظ، منصفانہ اور ذمہ دار ڈیجیٹل پلیٹ فارمز” پر بھی الجزائر اعلامیہ منظور کیا۔
گزشتہ چند برسوں کے دوران الجزائر نے نالج اکانومی کو مضبوط بنانے کے لیے ایک مؤثر نظام تیار کیا ہے، جس کے تحت 13 ہزار سے زائد اسٹارٹ اپس کو قانونی سہولیات، تحقیقاتی ڈھانچے اور ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری کے ذریعے فروغ دیا گیا۔ حکومت کا مقصد 2029 تک یہ تعداد 20 ہزار تک پہنچانا ہے۔
وزیر ماحولیات کاوتر کریکو نے نوجوانوں کے لیے ماحولیاتی کاروبار میں تربیت کا الجزائری-افریقی پروگرام بھی متعارف کرایا، جو وزارتِ نالج اکانومی کے تعاون سے شروع کیا جا رہا ہے۔
نمائش میں شریک افریقی اسٹارٹ اپ نمائندوں نے اعتراف کیا کہ الجزائر نے براعظم کے اسٹارٹ اپ ایکوسسٹم کو نئے رجحانات دیے ہیں—خصوصاً افریقی اسٹارٹ اپ کانفرنس اور اسٹارٹ اپ فنڈ کے آغاز کے ذریعے۔ الجزائر کے اسٹارٹ اپس نے زراعت، ماحولیات، کمپیوٹر سائنس اور انٹرنیٹ سے متعلق جدید منصوبے بھی پیش کیے۔
افریقی مشترکہ ٹیکنالوجی مارکیٹ کی تشکیل
کانفرنس میں الجزائری اسٹارٹ اپس کی جانب سے مقامی ضروریات کے مطابق تیار کردہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز بھی پیش کیے گئے، جو نہ صرف مقامی مواد کو فروغ دیتے ہیں بلکہ ڈیجیٹل اختراع میں کسی بھی عالمی پلیٹ فارم کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
الجزائر میں مقیم اور بیرونِ ملک رہنے والے ماہرین کی قومی نالج اکانومی اور مصنوعی ذہانت کی پہلی قومی حکمتِ عملی کی تیاری میں نمایاں شمولیت کو بھی سراہا گیا۔
صدر تبون نے اختتامی خطاب میں کہا:
“ہمیں اپنی ابھرتی ہوئی کمپنیوں کو پورے براعظم میں پھیلنے کے قابل بنانا ہے تاکہ ایک متحد افریقی ٹیکنالوجی مارکیٹ قائم ہو سکے، جو زیادہ سرمایہ کاری لائے اور ایسے افریقی رہنما سامنے لائے جو عالمی سطح پر مقابلہ کر سکیں۔”
Read in English: African Startup Conference Boosts Support for Startups
