ایگری تھون ۲۰۲۵ نے زراعتی جدت کو فروغ دیا

newsdesk
4 Min Read
بزنس انکیوبیشن سینٹر کے ایگری تھون ۲۰۲۵ میں نوجوانوں کو زرعی جدت، اسٹارٹ اپ نمائش، مالی معاونت اور مینٹورشپ فراہم کی گئی۔

بزنس انکیوبیشن سینٹر کے زیر اہتمام ایگری تھون ۲۰۲۵ نے کیپُل آڈیٹوریم میں دو روزہ پروگرام کی صورت میں زرعی جدت اور نوجوان فکر کی عملی ترویج کا موقع فراہم کیا۔ ایگری تھون نے تعلیمی، صنعتی اور کاروباری حلقوں کو جوڑا تاکہ جدید حل، اشتراکِ عمل اور کاروباری ذہانت کو فروغ دیا جا سکے۔اس پروگرام کا انعقاد ایشین ڈویلپمنٹ بینک، مرکز برائے زراعت و بایو سائنسز بین الاقوامی اور ادارہ برائے بزنس مینجمنٹ سائنسز کی ہم آہنگی اور معاونت سے ہوا۔ ایگری تھون میں اسٹوڈنٹ اسٹارٹ اپ نمائش، ٹیکنالوجی مصنوعات کی نمائش، متاثر کن گفتگوشنید، منظم پینل مباحثہ اور مخصوص مینٹورنگ سیشن شامل تھے۔ شرکت کرنے والی ٹیموں میں یونیورسٹی آف ایگریکلچر فیصل آباد اور ایم این ایس یونیورسٹی آف ایگریکلچر ملتان کی طالبعلم ٹیمیں نمایاں رہیں۔تقریب کا آغاز ڈائریکٹر بزنس انکیوبیشن سینٹر ڈاکٹر حماد بدر کی خوش آمدیدی تقریر سے ہوا جنہوں نے تخلیقی سوچ، جدت اور مسئلہ حل کرنے کی محنت کو زرعی مستقبل کا بنیادی ستون قرار دیا۔ ڈاکٹر حماد بدر نے کہا کہ ایگری تھون جیسے پلیٹ فارمز نوجوانوں کو عملی مواقع اور ضروری رہنمائی فراہم کرتے ہیں۔پروفیسر ڈاکٹر عبدالغفور، ڈائریکٹر ادارہ برائے بزنس مینجمنٹ سائنسز نے ایگریکلچر اینٹرپرینیورشپ پر مرکزی تقریر دی اور نوجوانوں میں کاروباری صلاحیت، مارکیٹ کے مواقع اور ٹیکنالوجی پر مبنی عالمی رجحانات پر توجہ مبذول کرائی۔ ان کا پیغام تھا کہ نوجوان طبقہ درست رہنمائی کے ساتھ زرعی شعبے میں نمایاں تبدیلی لا سکتا ہے۔مالیات سے متعلق سیشن محمد محسن منیب خان، ریجنل مینیجر زراعت، نیشنل بینک آف پاکستان نے لیڈ کیا جس میں بینکنگ سہولیات، رسک شیئرنگ کے طریقہ کار، قرض کے مختلف اسٹرکچرز اور مالی پیچیدگیوں کے انتظام کے لیے منظم منصوبہ بندی کی تفصیلات فراہم کی گئیں۔ انہوں نے شروعاتی کاروباروں کو مالی نظم و ضبط اور درست حکمت عملی اپنانے کی تلقین کی۔ایک خصوصی پینل مباحثے کا انعقاد بھی ہوا جس کا موضوع "ڈریم، ڈیر، ڈو” تھا اور اس کی میزبانی ڈاکٹر حماد بدر نے کی۔ پینل میں آئمن شاہد پروگرام مینیجر، پروگرام برائے نیشنل انٹرپرینیورشپ، ڈاکٹر مسعود صادق چوہدری چیف ایگزیکٹو، ایک طبی فرم، عدنان اسلم، صفدر علی اور محمد شہزاب شامل تھے جنہوں نے اپنے تجربات، ناکامیوں اور کامیابیوں کے اسباق سنائے۔ پینلسٹس نے نوجوان اسٹارٹ اپس کو حقیقت پسندانہ منصوبہ بندی اور مستقل محنت کی تلقین کی۔شرکاء کو عملی مینٹورنگ سیشنز میں پِچنگ اور مواصلاتی صلاحیتوں کی تربیت خدیجہ یاسین اور مبشرہ سمن نے دی، نیٹ ورکنگ، پارٹنرشپ اور ٹیم بلڈنگ پر ڈاکٹر یوسف ملک نے رہنمائی کی، پروڈکٹ ڈویلپمنٹ اور پروٹوٹائپنگ پر ڈاکٹر یوار عباس نے مشاورت کی، فنانشل وائی ایبلیٹی پر ڈاکٹر سحر منیر نے مخصوص مشورے دیے اور بزنس ماڈل ڈیزائننگ پر ڈاکٹر برہان نے مفید رہنمائی فراہم کی۔ ان سیشنز نے اسٹوڈنٹس کو عملی اوزار اور رابطوں تک رسائی دی۔تقریب کے اختتام پر ڈاکٹر شکیل احمد، تکنیکی معاون ٹیم کے سربراہ ایشین ڈویلپمنٹ بینک اور مرکز برائے زراعت و بایو سائنسز بین الاقوامی کی جانب سے معنون کلمات میں کہا گیا کہ ایگری تھون ۲۰۲۵ نے ثابت کیا ہے کہ بزنس انکیوبیشن سینٹر، ایشین ڈویلپمنٹ بینک، مرکز برائے زراعت و بایو سائنسز بین الاقوامی اور ادارہ برائے بزنس مینجمنٹ سائنسز مل کر پاکستان کے نوجوان ایگری نوآئیٹرز کو علم، ہنر اور نیٹ ورکنگ کے ذریعے مواقع فراہم کرنے کے لیے پُرعزم ہیں۔ اس موقع پر یہ بھی زور دیا گیا کہ ایگری تھون جیسے اقدامات مقامی چیلنجز کو قابل عمل کاروباری مواقع میں تبدیل کرنے میں موثر ثابت ہوں گے۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے