پارلیمانی سیکرٹری بیرسٹر دانیال چوہدری نے ویسٹمنسٹر خوراکی میلے میں بطور چیف گیسٹ خطاب کرتے ہوئے موجودہ سیاسی صورتحال پر واضح مؤقف اختیار کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف اور خیبر پختونخوا کے وزیرِ اعلیٰ کی یکطرفہ توجہ ایک مجرمانہ قیدی سے سیاسی رہنمائی لینے کے غیر قانونی مطالبے پر مرکوز ہے، جو کہ جیل قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ہم اڈیالہ جیل کو کسی سیاسی جماعت کا مرکز نہیں بننے دیں گے، یہ بات انہوں نے زور دے کر کہی اور کہا کہ جیل میں ملاقاتیں صرف عدالتی احکامات کی روشنی میں ممکن ہیں۔ ان کے مطابق کسی بھی سیاسی تقاضے کو طاقت یا دباؤ سے نافذ کرنے کی کوئی جوازیت نہیں، اور قانون کا راستہ ہی برآمدگی کا واحد ذریعہ ہے۔پارلیمانی سیکرٹری نے سوشل میڈیا پر سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی صحت کے بارے میں پھیلائی جانے والی اطلاعات کو مکمل طور پر جھوٹا اور من گھڑت قرار دیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ بیرسٹر دانیال چوہدری کے مطابق جیل سپرنٹنڈنٹ نے واضح طور پر کہا ہے کہ عمران خان بالکل ٹھیک اور محفوظ ہیں اور بیرونی جھوٹی پروپیگنڈا منصوبہ بندی کے تحت پھیلایا جا رہا ہے۔انھوں نے خبردار کیا کہ سڑکوں پر احتجاج اور ہجوم سازی ملک کو افراتفری اور عدم استحکام کی طرف لے جائے گی، ایسی صورتحال کے لیے کوئی گنجائش نہیں۔ اڈیالہ جیل کو کسی سیاسی قوت کا مراکز بنانے کی کوششوں کو نہ صرف غیر قانونی بلکہ قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیا گیا۔اس موقع پر بیرسٹر دانیال چوہدری نے ویسٹمنسٹر خوراکی میلے کی ثقافتی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی اور کہا کہ یہ میلہ معاشرتی ہم آہنگی اور ثقافتی روایات کا عکاس ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے اجتماعات بھائی چارے اور ہم آہنگی کے جذبات کو مضبوط کرتے ہیں اور معاشرتی یکجہتی کے اس اہم درس کو اجاگر کرتے ہیں۔
