آبی معیشت پاکستان کا مستقبل بدل دے گی

newsdesk
3 Min Read
وفاقی وزیر نے آبی معیشت کو تبدیلی کا محور قرار دیا، ۲۰۴۷ تک ۱۰۰ ارب امریکی ڈالر کے ہدف اور بندرگاہی و ماہی گیری اصلاحات پر زور دیا

سینیٹر محمد اورنگزیب نے ورچوئل خطاب میں آبی معیشت کو پاکستان کی ترقی کا اہم موٹر قرار دیا اور کہا کہ یہ شعبہ مستقبل میں ملک کی معاشی تیز رفتاری میں مرکزی کردار ادا کر سکتا ہے۔ انہوں نے پاکستان بین الاقوامی بحری نمائش و کانفرنس میں میزبان اداروں پاکستان نیوی اور وزارتِ بحری امور کی کاوشوں کو سراہا اور پالیسی تسلسل، سرمایہ کاری کی سہولت کاری اور پائیدار بحری ترقی کے عزم کی یقین دہانی کرائی۔ وزیرِ خزانہ نے واضح کیا کہ حکومت آبی معیشت کو فروغ دینے کے لیے عملی حکمتِ عملی کے ساتھ کھڑی ہے۔وزیر نے معاشی پیش رفت کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ زرِ مبادلہ ذخائر تقریباً چودہ ارب امریکی ڈالر سے زائد ہو گئے ہیں، زرِ مبادلہ کی شرح مستحکم ہے اور افراطِ زر یک رقمی سطح پر برقرار ہے، اگرچہ وقتی دھچکوں کا اثر رہا۔ انھوں نے بتایا کہ تین بڑی عالمی ریٹنگ ایجنسیوں نے پاکستان کا آؤٹ لک مستحکم کیا ہے جو اصلاحاتی ایجنڈے پر بین الاقوامی اعتماد کی علامت ہے۔ عملے کی سطح کے معاہدے کے بعد عالمی مالیاتی فنڈ کے ساتھ بہتر اعتماد قائم ہوا ہے جس سے چین، امریکہ اور خلیجی شراکت داروں بشمول سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات مضبوط کرنے کے مواقع میسر ہیں۔آبی معیشت کے حوالے سے وزیرِ خزانہ نے بتایا کہ موجودہ وقت میں یہ شعبہ مجموعی قومی پیداوار کا تقریباً صفر اعشاریہ پانچ فیصد ہے، جو اندازاً ایک ارب امریکی ڈالر کے برابر ہے، مگر اس میں بے پناہ گنجائش موجود ہے۔ انہوں نے وزارتِ بحری امور کے طے کردہ روڈ میپ کی حمایت کی جس کا مقصد سنہ ۲۰۴۷ تک آبی معیشت کو ایک سو ارب امریکی ڈالر تک لے جانا ہے، جو قومی ترقی کے طویل المدتی وژن کے ساتھ ہم آہنگ ہے۔وزیر نے بندرگاہوں کی جدید کاری، ماہی گیری اور ایکواکلچر برآمدات میں اضافہ، اور ماحولیاتی تحفظ و قابلِ تجدید توانائی کے منصوبوں کے لیے مالیاتی نوآوری مثلاً نیلے بانڈ کی تجاویز پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ آبی معیشت مصنوعی ذہانت، ڈیجیٹل انفراسٹرکچر اور معدنی شعبے کی طرح تبدیل کن ثابت ہو سکتی ہے اور کہ یہ نمائش ملک میں نئی تجاویز اور سرمایہ کاری کے راستے کھولے گی۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے