اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق اکتوبر ۲۰۲۵ میں پاکستان کی آئی ٹی اور آئی ٹی ایز برآمدات ماہانہ بنیادوں پر ریکارڈ سطح یعنی ۳۸۶ ملین ڈالر تک پہنچ گئیں، جو سالانہ بنیاد پر ۱۷٪ اور ماہانہ بنیاد پر ۵٪ کے اضافے کی نمائندہ ہیں۔ یہ اضافہ ملک کی برآمدی کارکردگی میں نمایاں تیزی اور استحکام کا واضح ثبوت ہے۔پاکستان سافٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشن نے اس کامیابی کو پورا کرنے میں صنعت اور سرکاری اداروں کے مؤثر رابطے کو مرکزی قرار دیا۔ ایسوسی ایشن کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان، وزارتِ انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام، پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ، ٹیک ڈیستینیشن پاکستان اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ساتھ مشترکہ حکمتِ عملی اور برآمد کنندگان کے حق میں بنائے گئے اقدامات نے یہ موقع فراہم کیا۔ اس تعاون نے پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر کے درمیان مربوط حکمتِ عملی کی افادیت کو ثابت کیا۔صنعتی ماہرین کا کہنا ہے کہ آئی ٹی برآمدات نے مجموعی خدماتی برآمدات میں ۴۷٪ سے زائد حصہ اور مجموعی قومی برآمدات میں تقریباً ۱۱٪ حصہ قائم کر کے معیشت میں مستحکم کردار ادا کیا ہے۔ آئی ٹی شعبہ اپنی کم درآمدی شدت اور اعلیٰ قدر والی بیرونی کرنسی آمد کی وجہ سے روایتی اشیائی برآمدات کی اتار چڑھاؤ سے معیشت کو دفاعی سہارا فراہم کر رہا ہے۔ایسوسی ایشن نے نشاندہی کی ہے کہ چند اہم مالیاتی اور پالیسی اصلاحات کے ذریعے آئی ٹی برآمدات اور اس شعبے میں بیرونی سرمایہ کاری میں نمایاں اضافہ ممکن ہے۔ ان اصلاحات میں سرمایہ کی واپسی کے عمل کی خودکاری، سرمایہ منافع پر ٹیکس میں کمی، دور سے کام کرنے والے کارکنوں کے مسائل کا حل، ملک میں آئی ٹی کاروبار کرنے میں آسانی، خاص طور پر متحدہ عرب امارات کے لیے ویزا عمل میں بہتری اور ڈیجیٹل مواصلاتی انفراسٹرکچر میں مزید سرمایہ کاری شامل ہیں۔سجاد مصطفیٰ سید نے کہا کہ "۳۸۶ ملین ڈالر کا اکتوبر کا اعداد و شمار واضح ثبوت ہے کہ برآمد مرکز پالیسیاں کامیاب ہوتی ہیں۔ جب حکومت اور اسٹیٹ بینک نے رکاوٹیں کم کیں اور نجی شعبے پر اعتماد کیا تو کمپنیوں نے عالمی سطح پر توسیع اور ریکارڈ زرِ مبادلہ بھیجا۔ ہم پالیسی سازوں سے فرمائش کرتے ہیں کہ وہ اس کامیابی کو برقرار رکھنے کے لیے طویل المدتی پالیسی روڈ میپ کا اعلان کریں، جن میں ۲۰۲۶ کے بعد کے لیے دس سالہ ٹیکس یقینیت، بین الاقوامی کلائنٹس اور ٹیلنٹ کے لیے ویزا نظام میں سہولت اور انٹرنیٹ انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری شامل ہو۔”صنعت کے موجودہ اندازے یہ بتاتے ہیں کہ مستقل پالیسیوں اور مناسب اصلاحات کے ذریعے پاکستان کی آئی ٹی برآمدات ۲۰۳۰ تک سالانہ ۱۰ بلین ڈالر کے ہدف کی جانب بڑھ سکتی ہیں۔ اس پیش رفت نے ظاہر کیا ہے کہ آئی ٹی برآمدات نہ صرف ٹیکنالوجی شعبے کی کامیابی ہیں بلکہ قومی معیشت کے استحکام میں بھی کلیدی کردار ادا کرتی ہیں اور پالیسی تسلسل اس رفتار کو مزید بڑھا سکتا ہے۔
