یورپی فلم فیسٹیول کراچی میں دو روزہ نمائش

newsdesk
2 Min Read
یورپی فلم فیسٹیول دو روزہ پروگرام کے تحت کراچی فلم اسکول میں سکریننگز، گفتگو اور پرفارمنس کے ساتھ پیش کیا گیا۔

"سینما سب کی ملکیت ہے”، یہ پیغام یورپی یونین کے سفیر رائمونډاس کاروبلس نے دیا جب یورپی فلم فیسٹیول دو روزہ پروگرام کے ساتھ کراچی میں پہنچا۔ کراچی فلم اسکول میں منعقد ہونے والے اس موقع پر متنوع فلمی پروگرامز، گفتگو اور پرفارمنسز شامل تھیں جو مقامی ناظرین کے لیے نمایاں ثقافتی پیشکش ثابت ہوئیں۔قابلِ نمائش طویل فلمیں میں سویڈن اور ڈنمارک کی ”اینڈ دی کنگ سید واٹ آ فینٹاسٹک مشین”، رومانیہ کی ”وہ نیا سال جو کبھی نہیں آیا”، چیک جمہوریہ کی ”ٹونی، شیلی اور جادوی روشنی”، اٹلی کی ”کرسمس کرؤس کے گھر پر”، پرتگال کی ”سنو” اور بیلجیم کی ”گھوسٹ ٹراپک” شامل تھیں جنہوں نے مختلف موضوعات اور سینمایی انداز پیش کیے۔ یہ فلمیں یورپی داستان گوئی اور بصری زبان کی نمائندہ قرار پائیں۔مختصر فلموں کے سیکشن میں جرمنی کی ”ڈونٹ وری جیو انجینئرنگ”، فرانس کی ”تھرماسٹَیٹ سکس”، ”سو مینِی فاریسٹس” اور ”اے سنی ڈے”، بلغاریہ کی ”اوملیٹ”، بلغاریہ اور جرمنی کی مشترکہ ”دی ٹراپ” اور آسٹریا کی ”ہابا”، ”وائیٹ ربنز” اور ”ڈائمنڈ اینڈ نارکسِس” شامل تھیں جو مختلف صنفی تجربات اور سماجی موضوعات کی نمائندگی کرتی ہیں۔کراچی فلم اسکول کا ماحول گفتگو اور مکالمے کے لیے سازگار رہا، جہاں فلم سازوں اور ناظرین کے درمیان بات چیت نے یورپی اور مقامی ثقافتی ربط کو مضبوط کیا۔ یورپی فلم فیسٹیول نے نہ صرف مختلف ملکوں کی فلمی روایت متعارف کروائی بلکہ سینما کی اجتماعی رسائی کے تصور کو بھی اجاگر کیا۔ پروگرام کے اختتام کے بعد میلہ اگلی منزل کے طور پر لاہور کی جانب روانہ ہوگا، جہاں اسی طرز کا ثقافتی تبادلہ جاری رہے گا۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے