پاکستان اور ڈبلیو ایچ او کی ملک گیر مشاورت، 11 کروڑ 20 لاکھ بچوں کو ہر قسم کے تشدد سے بچانے کا قومی منصوبہ تیار
اسلام آباد – وزارتِ انسانی حقوق اور عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے ملک میں بچوں کے خلاف بڑھتے ہوئے تشدد، استحصال اور غفلت کے تدارک کے لیے ایک قومی اسٹریٹجک ایکشن پلان کی تیاری کا عمل شروع کر دیا ہے۔ اس اہم اقدام کا مقصد پاکستان کے 11 کروڑ 20 لاکھ بچوں کے تحفظ کے لیے ایک متحد، مؤثر اور عملی نظام قائم کرنا ہے۔
مشاورتی سلسلہ گزشتہ ہفتے کراچی سے شروع ہوا اور اسلام آباد میں اختتام پذیر ہوا، جس میں چاروں صوبوں، گلگت بلتستان، آزاد کشمیر اور دیگر خود حکومتی علاقوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ ماہرین کے مطابق پاکستان میں بچوں پر جسمانی تشدد، جنسی استحصال، نفسیاتی اذیت، غفلت، جبری مشقت اور دیگر اقسام کے تشدد میں مسلسل اضافہ تشویشناک ہے، جبکہ بے گھر، مہاجر، خانہ بدوش اور غیر رسمی بستیوں میں رہنے والے بچے سب سے زیادہ خطرات سے دوچار ہیں۔
ایکشن پلان بچوں کے حقوق کے کنونشن اور ڈبلیو ایچ او کے INSPIRE فریم ورک کی بنیاد پر تیار کیا جائے گا۔ یہ فریم ورک دنیا بھر میں بچوں پر تشدد کم کرنے کے لیے ثابت شدہ سات حکمتِ عملیوں پر مشتمل ہے، جن میں قانون سازی، سماجی رویوں میں تبدیلی، محفوظ ماحول، والدین و سرپرستوں کی مدد، معاشی استحکام، فوری رسپانس سروسز اور لائف اسکلز شامل ہیں۔
وزارتِ انسانی حقوق کے فیڈرل سیکریٹری عبد الخالق شیخ نے کہا:
“بکھری ہوئی کوششوں کا دور ختم ہونا چاہیے۔ اب وقت ہے کہ تعلیم، صحت، قانون نافذ کرنے والے ادارے اور کمیونٹی سسٹمز مل کر ایک قومی حکمتِ عملی کے تحت بچوں کے تحفظ کے لیے متحد ہوں۔ یہ نیشنل اسٹریٹجی واضح اہداف، ادارہ جاتی ذمہ داریوں اور مضبوط مانیٹرنگ سسٹم پر مشتمل ہوگی۔”
ڈبلیو ایچ او کے پاکستان میں نمائندہ ڈاکٹر لُو داپینگ نے کہا:
“بچوں کے خلاف تشدد ایک عالمی بحران ہے۔ یہ ایک اسٹریٹجک دستاویز نہیں بلکہ ہماری آنے والی نسلوں کے تحفظ کا روڈ میپ ہے۔ ہم پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں تاکہ ہر بچہ محفوظ ماحول میں پروان چڑھ سکے۔”
وزارتِ انسانی حقوق کے ڈائریکٹر برائے بین الاقوامی تعاون ڈاکٹر محمد عارف نے کہا کہ یہ مشاورتیں دراصل ایک طویل قومی سفر کا آغاز ہیں، جو آئین، ایس ڈی جیز اور اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے معاہدوں سے ہم آہنگ ہوگا۔
عالمی سطح پر صورتحال انتہائی سنگین ہے۔ ہر سال دنیا بھر میں 1 ارب بچے جسمانی، جنسی یا نفسیاتی تشدد کا شکار ہوتے ہیں اور ہر پانچ منٹ میں ایک بچہ تشدد کے باعث موت کا نشانہ بنتا ہے۔ ماہرین کے مطابق ان اموات کو مؤثر اقدامات سے مکمل طور پر روکا جا سکتا ہے۔
Read in English: WHO and Pakistan Begin National Consultations to Protect 112 Million Children from Violence
