سینیٹر امیر ولی الدین چشتی نے کالج آف فزیشنز پاکستان کی اٹھاون تقریبِ فراغت میں شرکت کے موقع پر ادارے کی خدمات کو سراہا اور صحتِ عامہ میں بلند معیار کی تعلیم اور بہتر سروس ڈلیوری پر زور دیا۔ تقریب میں ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل نگار جوہر بطور معزز مہمان بھی موجود تھیں اور اس موقع پر سات سو نئے ماہرین بشمول ایف سی پی ایس اور ایم سی پی ایس کے فارغ التحصیل ڈاکٹروں کو اعزاز سے نوازا گیا۔سینیٹر چشتی نے نئے ماہرین کو حوصلہ افزائی کرتے ہوئے ان کی محنت، ثابت قدمی اور عزم کو قابلِ تعریف قرار دیا اور کالج کے صدر پروفیسر خالد مسعود گوندل اور کونسل کے ارکان کو بھی مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ سی پی ایس پی ملک میں اعلیٰ طبی تعلیم کی رہنمائی کر رہا ہے اور عوامی خدمت کے معیار کو بہتر بنانے میں نمایاں کردار ادا کر رہا ہے۔اپنی تقریر میں سینیٹر نے اس بات پر زور دیا کہ قائمہ کمیٹی صحت سے متعلق پالیسیوں اور منصوبوں کی حمایت کے لیے پوری طرح تیار ہے اور حکومت کے ساتھ مل کر شعبۂ صحت کی بہتری میں تعاون کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ وزیرِ اعظم میاں محمد شہباز شریف کی قیادت میں ترقی کے منصوبے خاص طور پر صحت کے شعبے میں زور پر ہیں اور دیہی علاقوں تک صحتی سہولتوں کی فراہمی حکومتی ترجیح ہے۔سینیٹر چشتی نے دیہی اور شہری علاقوں میں یکساں طبی سہولتوں کے فروغ، ضلع اور تحصیل سطح کے ہسپتالوں کی اپ گریڈیشن اور کمیونٹی کے قریب معیاری صحتی خدمات کی فراہمی پر خوشی کا اظہار کیا اور کالج آف فزیشنز پاکستان کی ان کوششوں کی تعریف کی۔ وہیٔں انہوں نے سی پی ایس پی کی جانب سے جاری ہدایات اور تربیتی پروگرامز کو ملک کے صحتی نظام کے تقویت بخش قرار دیا۔داخلہ امتحان ایم ڈی کیٹ کے حوالے سے انہوں نے شفافیت اور منصفانہ نظام پر خصوصی توجہ کا ذکر کیا اور بتایا کہ اس سال کوئی میڈیا رپورٹ نہ سامنے آنے سے شواہد ملتے ہیں کہ چھ ماہ کی مسلسل کوششوں کا نتیجہ آیا ہے۔ سینیٹر نے کہا کہ ایم ڈی کیٹ کو ملک میں داخلہ امتحانات کے اعلیٰ معیار پر لانے کی کوشش جاری رہے گی تاکہ امیدواروں کے ساتھ انصاف یقینی بنایا جا سکے۔انہوں نے صحت مند اور تعلیم یافتہ معاشرہ کو قومی ترقی کے لیے لازم قرار دیا اور طبی برادری سے کہا کہ وہ ٹیلنٹ کو پروان چڑھانے، نئے پروفیشنلز کی نشوونما اور ملکی خدمت کے جذبے کو فروغ دیں۔ سینیٹر نے نوجوان ڈاکٹروں کی صلاحیتوں اور جرات کو سراہتے ہوئے کہا کہ انہیں ہر ممکن سہولتیں فراہم کر کے ملک کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کرنے کی راہ ہموار کی جائے۔اختتامی کلمات میں سینیٹر امیر چشتی نے کالج آف فزیشنز پاکستان کی کاوشوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھا اور نئی نسل کے ماہرین پر اعتماد کا اظہار کیا کہ وہ وطن کے صحتی نظام کی بہتری میں مؤثر کردار ادا کریں گے۔ سی پی ایس پی کی قیادت اور تربیتی معیار پر ان کے مثبت خراجِ تحسین نے اس ادارے کی مستقبل میں خدمات کے لیے توقعات بڑھا دیں۔
