پاکستان ماحولیاتی تحفظ ایجنسی نے اسلام آباد ٹریفک پولیس کے تعاون سے ٹی چوک، راوت پر واقع اسلام آباد ایکسپریس وے کے اہم داخلی و خارجی پوائنٹ پر ایک روزہ جامع چیکنگ آپریشن کیا۔ چیکنگ میں خصوصی توجہ بھاری ڈیزل گاڑیوں پر دی گئی کیونکہ یہ گاڑیاں عام طور پر ہوا میں زیادہ آلودگی کا سبب بنتی ہیں اور خصوصاً وہ گاڑیاں جن کی عمر دس سال یا اس سے زائد ہے، نگرانی کے دائرہ کار میں رکھی گئیں۔ڈاکٹر زیغام عباس، ڈپٹی ڈائریکٹر (لیب/قومی ماحولیاتی معیار) اور جناب بنیامین، ڈپٹی ڈائریکٹر (ریسرچ و انوویشن) نے ڈائریکٹر جنرل پاکستان ماحولیاتی تحفظ ایجنسی کی سربراہی میں معائنہ عمل کی قیادت کی۔ ٹیم نے مختلف گاڑیوں سے دھواں اخراج کی مقدار ناپی اور اس دوران متعدد گاڑیاں قومی ماحولیاتی معیار کی قابلِ قبول حدود سے تجاوز کرتی ہوئی پائی گئیں، جو کہ ری نگرانی اور نفاذ کے لئے سنگین تشویش کا باعث بنی۔چیکنگ کے دوران خلاف ورزی کرنے والی گاڑیوں پر مواقع پر ہی جرمانہ عائد کیا گیا اور ڈرائیوروں کو فوری طور پر گاڑی کی مرمت اور ٹوننگ کروانے کی ہدایت دی گئی تاکہ گاڑیوں کے اخراج کو قابلِ قبول سطح پر لایا جا سکے۔ معائنہ ٹیم نے یہ بھی نوٹ کیا کہ متعدد گاڑیاں فٹنس سند کے بغیر سڑکوں پر چل رہی تھیں، جس سے حفاظت اور ماحولیاتی معیار دونوں متاثر ہو رہے تھے۔گاڑیوں کے اخراج کی جاری نگرانی اور نفاذ کے پیشِ نظر پاکستان ماحولیاتی تحفظ ایجنسی متعلقہ فریقین بشمول اسلام آباد ٹرانسپورٹ اتھارٹی، محکمہ محصول و ٹیکس اسلام آباد اور اسلام آباد ٹریفک پولیس کے ساتھ مشاورت کر رہی ہے تاکہ ایک جامع حکمتِ عملی ترتیب دی جا سکے۔ اس حکمتِ عملی کا مقصد نہ صرف خلاف ورزیوں کی مؤثر شناخت اور سزا دینا ہے بلکہ گاڑیوں کے باقاعدہ معائنے، فٹنس سرٹیفکیٹ کی جانچ اور مرمت کے نظام کو مستحکم کر کے طویل المدت کمی لانا بھی ہے۔حالیہ مانیٹرنگ سے واضح ہوا کہ گاڑیوں کے اخراج پر سخت نگرانی وقت کی اہم ضرورت ہے اور اس سلسلے میں مشترکہ کارروائی سے شہریوں کو صاف ہوا اور محفوظ ٹرانسپورٹ کا فائدہ مل سکتا ہے۔ پاکستان ماحولیاتی تحفظ ایجنسی نے آئندہ بھی اس طرح کی مہمات جاری رکھنے اور مقامی انتظامیہ کے ساتھ مل کر آلودگی کم کرنے کے اقدامات کو فروغ دینے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
