چُوہتر پاکستانی طلبہ، جن کا تعلق چھبیس تعلیمی بورڈز سے تھا، یادگار دورے کے لیے انقرہ پہنچے جہاں انہیں عالمی معیار کی تعلیمی اور ثقافتی معلومات سے روشناس کرایا گیا۔ یہ دورہ وزیراعظم کے منصوبے برائے اعلیٰ کارکردگی طلبہ کے دوسرے مرحلے کے تحت منعقد ہوا اور شرکاء نے دورۂ ترکی کو تعلیمی بصیرت اور فکری توسیع کا موقع قرار دیا۔ترکی کی وزارتِ تعلیم میں طلبہ نے وزیرِ تعلیم کے ساتھ براہِ راست نشست کی جس میں تعلیمی اصلاحات، نوجوان رہنمائی اور دونوں ملکوں کے مابین آئندہ تعلیمی تعاون کے امکانات پر گفتگو ہوئی۔ اس موقع پر طلبہ نے سوالات کے ذریعے تعلیمی نظام اور نوجوان پالیسیوں کے بارے میں تفصیلی دلچسپی دکھائی۔دورے کے دوران طلبہ نے ترکی میں اعلیٰ تعلیم کے مواقع اور وظائف کے اداروں کا بھی دورہ کیا جہاں انہیں بیرونِ ملک تعلیم کے راستوں، وظائف اور شراکت داری کے طریقہ کار سے آگاہ کیا گیا۔ میڈل ایسٹ ٹیکنیکل یونیورسٹی کے دورے نے خاص طور پر سائنس اور ٹیکنالوجی میں ترک کامیابیوں کا عملی مظاہرہ پیش کیا جس سے طلبہ کو تجرباتی مطالعے اور تحقیقی مواقع کے بارے میں واضح تصور ملا۔قومی کتب خانہ کی زیارت نے طلبہ کو علمی میراث اور تحقیقاتی وسائل تک رسائی کے اہمیت سے روشناس کیا جبکہ انقرہ میں پاکستانی سفارت خانے کے اسکول کا دورہ کمیونٹی تعلقات اور ثقافتی تبادلے کی صورتوں کو مزید مضبوط بنانے کا سبب بنا۔شرکاء نے اس تجربے کو حوصلہ افزا، آنکھیں کھول دینے والا اور زندگی بھر کا موقع قرار دیا اور کہا کہ یہ دورہ ان کے تعلیمی نظریات کو عالمی تناظر میں دیکھنے میں مددگار ثابت ہوا۔ اعلیٰ کارکردگی طلبہ نے آئندہ میں ایسے مواقع کو ملک کی ترقی اور ذاتی قائدانہ صلاحیتوں کے فروغ کے لیے ضروری قرار دیا۔یہ دورہ پاکستانی نوجوانوں کے عالمی معیار کی تعلیم کے حصول کے عزم کو تقویت دینے کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کے درمیان دیرپا علمی اور تعلیمی دوستانہ تعلقات کو مزید گہرا کرنے کا باعث بنا۔
