پاکستانی روپیہ ڈالر اور خلیجی کرنسیاں کے خلاف کمزور

newsdesk
2 Min Read
بین بانکی نرخوں کے مطابق پاکستانی روپیہ امریکی ڈالر، پاؤنڈ اور خلیجی کرنسیوں کے مقابلے میں کمزور ہوا جبکہ فارورڈ ریٹس مزید دباؤ کا اشارہ دیتی ہیں۔

بین بانکی نرخوں کی تازہ جانچ کے مطابق پاکستانی روپیہ مختلف اہم کرنسیوں کے مقابلے میں کمزور پڑ گیا ہے اور پیش رفت کے اندازے ایک ماہ میں مزید دباؤ کی نشاندہی کرتے ہیں۔ پاکستانی روپیہ روزمرہ تجارت اور مارک ٹو مارکیٹ دوبارہ جائزہ کے تناظر میں دباؤ کا شکار دکھائی دے رہا ہے۔امریکی ڈالر کے فوری نرخ کی حالیہ قیمت ۲۸۰٫۹۰۲۴ ریکارڈ کی گئی ہے جب کہ ایک ماہ بعد متوقع شرح ۲۸۱٫۷۰۰۹ تک پہنچنے کا تخمینہ ہے، جو پاکستانی روپیہ پر اضافی دباؤ کی علامت ہے۔برطانوی پاؤنڈ نے بھی مضبوطی دکھائی اور فوری نرخ ۳۶۸٫۸۲۴۹ رہا جبکہ ایک ماہ کے لئے پیش گوئی کردہ شرح ۳۶۹٫۹۰۲۳ بتائی گئی ہے، جس سے مقامی کرنسی کے لیے سخت صورتحال ظاہر ہوتی ہے۔خلیجی خطے کی کرنسیوں میں بھی مضبوط رویہ دیکھا گیا؛ متحدہ عرب امارات کا درہم فوری نرخ ۷۶٫۴۷۷۷ رہا اور ایک ماہ بعد کا متوقع نرخ ۷۶٫۷۰۲۳ ہے۔ سعودی ریال کے فوری نرخ ۷۴٫۸۹۷۳ اور ایک ماہ بعد کے اندازے کے مطابق ۷۵٫۰۴۰۲ تک پہنچنے کی پیش گوئی ہے، جس سے پاکستانی روپیہ خاص طور پر خلیجی کرنسیوں کے مقابلے میں کمزور محسوس ہو رہا ہے۔اسی دوران چند دیگر کرنسیاں پاکستانی روپیہ کے مقابلے میں نسبتاً کم دباؤ دکھاتی ہیں۔ ترکی لیرا کا فوری نرخ ۶٫۶۷۸۶ تھا اور ایک ماہ کے لئے متوقع نرخ ۶٫۵۳۸۳ ہے، جبکہ روسی روبل کا فوری نرخ ۳٫۴۸۰۴ سے ایک ماہ بعد ۳٫۴۲۱۹ تک کم ہونے کی پیش گوئی ہے، جس سے پاکستانی روپیہ اُن کرنسیوں کے خلاف کچھ بہتر پوزیشن میں دکھائی دیتا ہے۔یہ مخلوط کارکردگی ایک پیچیدہ تجارتی ماحول کو ظاہر کرتی ہے جہاں پاکستانی روپیہ مختلف عالمی کرنسیوں کے دباؤ کا شکار ہے۔ فارورڈ شرحیں عمومی طور پر اگلے مہینے کے دوران روپیہ پر منفی دباؤ برقرار رہنے کا اشارہ دے رہی ہیں، جس کی روشنی میں تاجروں اور مالیاتی اداروں کو محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے