او آئی سی کی اقتصادی و تجارتی کمیٹی کا واں اجلاس استنبول میں شروع

newsdesk
4 Min Read
استنبول میں او آئی سی کی اقتصادی و تجارتی کمیٹی کا 41 واں اجلاس، صدارت ترک صدر نے افتتاح کیا اور تعاون، تجارت اور بحالی پر زور دیا۔

استنبول میں تین نومبر 2025 کو او آئی سی کی اقتصادی و تجارتی کمیٹی کا اکتالیسواں اجلاس صدر ترکی رجب طیب اردوان کے ہاتھوں باضابطہ طور پر شروع ہوا۔ افتتاحی خطاب میں صدر اردوان نے عالمی اقتصادی چیلنجز کے تناظر میں رکن ممالک کے درمیان مضبوط اقتصادی یکجہتی اور ہم آہنگی کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے بڑھتے ہوئے پروٹیکشن ازم، سپلائی چین میں خلل اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو مشترکہ خطرات قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف مربوط حکمت عملی اپنانے اور اس میں تعاون بڑھانے کی تلقین کی۔اقتصادی و تجارتی تعاون کو تقویت دینے کے لیے صدر نے اندرونِ او آئی سی تجارت کو فروغ دینے کے لئے او آئی سی کے تجارتی ترجیحی نظام کے موثر نفاذ، قومی برآمدی حکمت عملیوں کی تیاری، حلال سرٹیفیکیشن کے معیار میں بہتری اور ثالثی کے میکنزم کو مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ ترقی پائیدار اور شمولیتی ہو۔ انہوں نے اراکین کو پروگرامز میں شرکت بڑھانے اور مشترکہ عزم کو عملی اقدامات میں تبدیل کرنے کی تاکید کی۔صدر نے خاص طور پر غزہ اور شام میں بعد از تصادم تعمیر نو کے لیے تعاون بڑھانے کی اپیل کی اور سوڈان کی صورت حال میں بھی یکجہتی کی ضرورت پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ او آئی سی کو وسائل، شراکت داریوں اور فنی مہارت کو متحرک کرتے ہوئے طویل مدتی بحالی اور لچک سازی میں قیادت کرنی چاہیے۔او آئی سی کے سیکرٹری جنرل حسین ابراہیم طہ نے کھولنے والی تقریب میں کہا کہ کمیٹی اقتصادی تعاون کو مضبوط کرنے اور تنظیم کے ترقیاتی اہداف کے حصول میں کلیدی کردار ادا کرتی رہے گی۔ انہوں نے غزہ میں حالیہ عارضی جنگ بندی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فلسطینی عوام کی فوری تکالیف کو کم کرنا اور ان کی اقتصادی قوت کو بحال رکھنے کے لیے رکن ممالک اور بین الاقوامی برادری کی مدد کو اولین ترجیح قرار دیا۔سیکرٹری جنرل نے گزشتہ برس کے دوران او آئی سی اور اس کے اداروں کی اقتصادی سرگرمیوں کا خلاصہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ کلیدی اقتصادی شعبوں میں تعاون کو مزید گہرا کرنا ضروری ہے اور رکن ممالک کو اپنے مسائل کے حل میں مشترکہ کوششوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا چاہیے۔ انہوں نے 2026 تا 2035 کے لیے نئے او آئی سی پروگرام عمل کی تیاری میں بھی ممالک سے فعال شمولیت کی اپیل کی۔افتتاحی تقریب میں خطابات میں قطر، سینیگال اور پاکستان کے تجارت کے وزراء نے علاقائی نمائندوں کی حیثیت سے شرکت کی۔ اسلامی ترقیاتی بینک کے صدر، اسلامی تجارتی و ترقیاتی ادارے کے صدر اور ترکی کے حکمتِ عملیاتی تجارتی ادارے کے نمائندے نے بھی اجلاس سے خطاب میں تعاون اور سرمایہ کاری کے فروغ کی اہمیت پر زور دیا۔یہ اجلاس تجارت و سرمایہ کاری، زراعت، سیاحت، نقل و حمل، مالیات، نجی شعبے کی ترقی اور غربت ختم کرنے جیسے شعبوں میں مختلف منصوبوں کی پیش رفت کا جائزہ لے گا اور متعلقہ قراردادیں اپنائے گا۔ اجلاس 4 نومبر 2025 تک جاری رہے گا اور اس دوران رکن ممالک سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ مشترکہ اہداف کو ٹھوس عملی اقدامات میں تبدیل کریں تاکہ اقتصادی و تجارتی تعاون کے ذریعے استحکام، خوشحالی اور پائیدار ترقی ممکن بنائی جا سکے۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے