وفاقی وزیر کی زیر صدارت مصنوعی ذہانت کی میٹنگ

newsdesk
3 Min Read
وفاقی وزیر صحت کی صدارت میں ویڈیو کانفرنس میں برطانیہ کے ماہرین نے صحت کے نظام میں مصنوعی ذہانت کے اطلاق پر مفصل بریفنگ دی۔

اسلام آباد میں وفاقی وزیر صحت سید مصطفیٰ کمال کی صدارت میں ایک ویڈیو کانفرنس منعقد ہوئی جس میں صحت کے شعبے میں مصنوعی ذہانت کے مؤثر استعمال پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ برطانیہ سے تعلق رکھنے والے صحت ٹیکنالوجی کے ماہر ڈاکٹر سہیل چغتائی اور نائلہ اسرار نے بریفنگ میں مختلف شعبوں میں مصنوعی ذہانت کے اطلاق کے امکانات پر روشنی ڈالی۔

شرکاء کو بتایا گیا کہ مصنوعی ذہانت تشخیص کے عمل کو تیز اور درست بنا سکتی ہے، علاج کے پلان میں بہتری لا سکتی ہے اور انتظامی امور میں شفافیت اور کارکردگی بڑھانے میں مدد دے سکتی ہے۔ اس بریفنگ میں صحت کے نظام کو ڈیجیٹلائز کرنے، مریضوں کی تشخیص اور علاج کے عمل میں خودکار نظامات اور مینجمنٹ کے جدید طریقوں پر تفصیل سے تبادلۂ خیال ہوا۔

میٹنگ میں خصوصی سیکریٹری، اضافی سیکریٹری، ڈائریکٹر جنرل برائے صحت، چیف ایگزیکٹو صحت سہولت پروگرام اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر پمز نے بھی شرکت کی اور مختلف سوالات و تجاویز پیش کیں۔ شرکاء نے پاکستان کے موجودہ ڈیجیٹل انفراسٹرکچر اور مستقبل کے منصوبوں کے حوالے سے عملی تجاویز پر غور کیا۔

وزیرِ صحت نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی کو اپنانا ضروری ہے تاکہ صحت کا نظام مؤثر، شفاف اور عوام کے لیے زیادہ قابلِ رسائی بنے۔ انہوں نے کہا کہ مصنوعی ذہانت مستقبل کا راستہ ہے اور اس سے طبی سہولیات کو نئی جہت مل سکتی ہے۔ وزیر نے ٹیکنالوجی کے محفوظ اور اخلاقی استعمال پر بھی زور دیا۔

بریفنگ میں یہ بات بھی زیرِ بحث آئی کہ مصنوعی ذہانت کو مرحلہ وار متعارف کرایا جائے اور تربیت، ڈیٹا سیکیورٹی اور قانون سازی کے امور کو مدنظر رکھا جائے تاکہ صحت کے شعبے میں ٹیکنالوجی کے فوائد عام آدمی تک پہنچ سکیں۔ شریک ماہرین نے مقامی ضروریات کے مطابق ٹیکنالوجی کے نفاذ کے عملی ماڈیولز بھی پیش کیے۔

اس موقع پر وفاقی وزیر نے متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ وہ مصنوعی ذہانت کے مثبت استعمال کے لیے جامع حکمتِ عملی تیار کریں اور عوامی فلاح کے لیے ان ٹیکنالوجیز کو بروئے کار لائیں۔ ملاقات میں زیر بحث سفارشات آئندہ پالیسیاں اور پائلٹ منصوبوں کی بنیاد بن سکتی ہیں۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے