پھیپھڑوں کا کینسر ایک مرض ہے جس میں پھیپھڑوں کے خلیات غیر معمولی طور پر بڑھنے لگتے ہیں اور قابو سے باہر ہو جاتے ہیں۔ یہ بیماری مختلف انداز میں ظاہر ہو سکتی ہے اور بروقت پہچان اس کے علاج کے امکانات بہتر کرتی ہے۔ابتدائی نشانیاں عام طور پر مستقل کھانسی، سینے میں درد، سانس لینے میں دشواری، خون کی قے یا خون آنا، مسلسل تھکن، بغیر وجہ وزن میں کمی اور بار بار پھیپھڑوں کے انفیکشن شامل ہیں۔ یہ علامات سامنے آنے پر مریض کو فوری طبی معائنہ کروانا چاہیے تاکہ پھیپھڑوں کا کینسر جلد پتہ چل سکے۔تشخیص کے عمل میں طبی معائنہ، ایکسرے اور کمپیوٹرائزڈ ٹوموگرافی جیسے امیجنگ طریقے، برونکوسکوپی کے ذریعے اندرونی معائنہ اور با ئوپسی کے ذریعے ٹشو کا نمونہ شامل ہوتا ہے۔ بعض صورتوں میں مولیکیولر ٹیسٹ کر کے مخصوص جینیاتی تبدیلیاں یا بایومارکر شناخت کیے جاتے ہیں جو علاج کی رہنمائی کرتے ہیں۔پھیپھڑوں کے کینسر سے بچاؤ کے لئے سب سے مؤثر قدم تمباکو نوشی ترک کرنا ہے۔ اس کے علاوہ دوسروں کے دھوئیں سے بچاؤ، فضائی آلودگی کو کم کرنے کی کوششیں اور کام کی جگہ پر خطرناک کیمیکلز یا ایسبیسٹوس جیسے مواد سے احتیاط ضروری ہے۔ یہ احتیاطی تدابیر عوامی صحت کے تناظر میں بھی اہمیت رکھتی ہیں۔جلدی دریافت سے علاج کے بہتر مواقع ملتے ہیں اور مریض کی طبی حالت کے مطابق مناسب علاج منتخب کیا جاتا ہے۔ علاج کا انحصار کینسر کی قسم، پھیلاؤ اور مریض کی طبی تاریخ پر ہوتا ہے اور ہر کیس میں مختلف حکمتِ عملی اختیار کی جاتی ہے۔علاج میں سرجری، تابکاری یا ریڈیوتھراپی، کیموتھراپی، ہدفی ادویات اور امیونوتھراپی شامل ہو سکتے ہیں۔ مناسب تشخیصی ٹیسٹ اور ماہر ڈاکٹروں کی ٹیم مریض کے لئے بہترین علاج کا فیصلہ کرنے میں مدد دیتی ہے۔ پھیپھڑوں کا کینسر وقت پر پہچانا جائے تو علاج کے امکانات بہتر رہتے ہیں، اس لیے علامات ظاہر ہوتے ہی طبی مشاورت ضروری ہے۔
