صحت تحفظ ہیلپ لائن کی اختتامی نشست

newsdesk
2 Min Read
صحت تحفظ ہیلپ لائن کی اختتامی نشست میں ڈاکٹر صوفیہ یونس نے چھاتی کے کینسر سے آگاہی اور خودمعائنہ کی تعلیم پر زور دیا۔

صحت تحفظ ہیلپ لائن کی جانب سے عالمی سطح پر منعقدہ چھاتی کے کینسر آگاہی ماہ کی اختتامی نشست میں ادارے کی اعلیٰ نمائندہ ڈاکٹر صوفیہ یونس نے شرکت کی اور اپنے خطاب میں کینسر سے آگاہی کی ضرورت پر زور دیا۔ تقریب میں بتایا گیا کہ خواتین میں خودمعائنہ کی تعلیم عام کرنے سے بروقت تشخیص اور علاج کے امکانات بہتر ہوتے ہیں، اس لیے آگاہی مہمات کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔تقریب کی نظامت ہما شوکت، منتظمہِ ہیلپ لائن نے کی جنہوں نے بتایا کہ ایک ہزار ایک سو چھیاسٹھ پر مبنی یہ گفتگو مرکز کمیونٹی تک صحتی پیغامات پہنچانے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے اور مقامی رابطہ کاری کے ذریعے عوامی شعور بڑھاتی ہے۔ اس نشست میں صحتی معلومات کے پھیلاؤ میں ہیلپ لائن کی مستقل شمولیت کو سراہا گیا۔ڈاکٹر صوفیہ یونس نے کہا کہ پاکستان میں چھاتی کے کینسر کے بارے میں معلومات عام کرنا اور خواتین کو خودمعائنہ کی تکنیک سے روشناس کروانا اولین ترجیح ہونی چاہیے۔ انہوں نے واضح کیا کہ صحت تحفظ ہیلپ لائن نہ صرف معلومات فراہم کر رہی ہے بلکہ ویکسینیشن مہمات میں کمیونٹی پیغام رسانی کے ذریعے قومی ٹیکہ اُمید کی حمایت بھی کرتی ہے۔گیٹس فاؤنڈیشن کے ڈاکٹر خرم بٹ نے بھی نشست میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے ایک ہزار ایک سو چھیاسٹھ ہیلپ لائن کی کاوشوں کی تعریف کی اور کہا کہ ایسے فورمز مقامی سطح پر اعتماد اور صحتی شعور بڑھانے میں مؤثر ثابت ہوتے ہیں۔ ان الفاظ نے شرکاء میں ہیلپ لائن کی کوششوں کو جاری رکھنے کے جذبے کو تقویت دی۔شرکاء نے اس موقع پر زور دیا کہ صحت تحفظ ہیلپ لائن کی کمیونٹی رابطہ کاری اور حفاظتی ٹیکہ مہمات میں شمولیت کو مزید مربوط بنایا جائے تاکہ ہر بچے کی ویکسینیشن اور خواتین کی بروقت نشاندہی کے اہداف حاصل کیے جا سکیں۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے