صوبائی سطح پر قومی حیاتیاتی حکمت عملی اور عملدرآمد منصوبے پر ایک مشاورتی نشست منعقد ہوئی جس کی صدارت سینئر چیف برائے ماحولیاتی امور محترمہ نادیہ شفیق نے کی۔ اس اجلاس میں صوبائی اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی اور ماحولیاتی پالیسیوں کے جائزے اور عملی ہدایات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔یہ مشاورتی اجلاس اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام پاکستان کی سہولت کاری میں منعقد کیا گیا جس کا مقصد قیمتی معلومات اور اعداد و شمار حاصل کر کے قومی حیاتیاتی حکمت عملی اور عملدرآمد منصوبے کے ازسرِ نو جائزے کے لیے مواد جمع کرنا اور پاکستان کی ساتویں قومی رپورٹ برائے کنونشن برائے حیاتیاتی تنوع کی تیاری کو آگے بڑھانا تھا۔ اجلاس میں شرکاء نے تحقیقی ڈیٹا، مقامی تجربات اور پالیسی تجاویز پیش کیں تاکہ مستقبل کی حکمت عملی حقیقت پر مبنی ہو۔اجلاس کے دوران شرکاء نے حیاتیاتی تنوع کے تحفظ، مقامی ماحولیاتی نظاموں کی مضبوطی اور عملی منصوبہ بندی پر زور دیا۔ مختلف محکموں اور ماہرین نے لازمی ڈیٹا نقائص کی نشان دہی کی اور تجویز دی کہ دستیاب معلومات کو قومی حکمت عملی کی تجدید میں ترجیحی بنیادوں پر شامل کیا جائے تاکہ رپورٹنگ معیارات پورے ہوں۔اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام پاکستان نے اس سلسلے میں جاری اقدامات کا بھی ذکر کیا اور بتایا کہ وہ قومی حیاتیاتی حکمت عملی کے ازسرِ نو جائزے کے ایک جامع پروگرام، عالمی حیاتیاتی تنوع کے فریم ورک کے ابتدائی معاونت منصوبے اور حیاتیاتی شعبے کے مالیاتی انتظام کے منصوبے کے ذریعے معانت فراہم کر رہا ہے۔ یہ منصوبے پاکستان کی ماحولیاتی پائیداری اور تحفظ کی کوششوں کو مضبوط بنانے کے لیے اہم قرار دیے گئے۔شرکاء نے یکسوئی کے ساتھ کہا کہ حاصل کردہ آراء اور اعداد و شمار کو فوری طور پر حکمت عملی کی تجدید اور ساتویں قومی رپورٹ کی مسودہ تیاریاں میں شامل کیا جائے گا تاکہ حیاتیاتی تنوع کے حوالے سے ملک کی پالیسی مؤثر اور باعمل ہو۔ اس طرح کے مشاورتی اجلاس مقامی اور قومی سطح پر پالیسی سازی میں شمولیت کو فروغ دیتے ہیں اور حفاظتی اقدامات کے عملی نفاذ میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
