قومی کونسل برائے فنونِ لطیفہ اسلام آباد میں ۲۸ اکتوبر ۲۰۲۵ کو سادقین کے نایاب ۱۹۶۴ کے لیتھوگراف پہلی بار پاکستان میں پیش کیے گئے، جنھیں ادب اور بصری فن کا ایک تاریخی سنگم قرار دیا جا رہا ہے۔ اس موقع پر موجودہ ادبی و فنّی منظرنامے کے اہم افراد نے شرکت کی اور سادقین لیتھوگراف کے اعزاز میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔نِکولس گالے فرانس کے سفیر کی حیثیت سے تقریب کے مہمانِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِ معذرت: اوپر متن میں غیر ارادی علامتی تغیر ظاہر ہوا، درستگی درج ذیل پیراگراف میں جاری ہے۔نِکولس گالے نے نمائش کا افتتاح کیا جبکہ معزز مہمانِ خاص ارم رحمان، صدر الائنس فرانسیز اسلام آباد، تقریب میں شریک ہوئیں۔ دونوں نے اس ثقافتی جمع کا مطلب پیرس اور پاکستان کے مابین فکری رابطہ قرار دیا اور سادقین کے کام کو بین الاقوامی تناظر میں سراہا۔یہ نمائش گیلری اکیس اور سادقین فاؤنڈیشن کی مشترکہ کوشش ہے جو الیگزینڈر کنبے کے ادبی اثرات سے متاثرہ اَنمول ترتیبات پر مبنی ہے؛ سادقین کے وہ لیتھوگراف جو البیر کامو کے مشہور ناول سے متاثر ہو کر بنے تھے، اب پہلی بار مقامی منظرنامے میں دکھائے گئے ہیں۔ سادقین لیتھوگراف نے ان تصاویر کے ذریعے ادب اور بصری اظہار کے درمیانی باریک ربط کو اجاگر کیا، جسے حاضرین نے بخوبی محسوس کیا۔تقریب میں فنکاروں، ادیبوں، سفارتکاروں اور ثقافتی شائقین کی بڑی تعداد موجود تھی جنھوں نے نمائش کو پیرس اور پاکستان کے درمیان چھ دہائیوں بعد فن و ادب کی علامتی ملاقات قرار دیا۔ نمائش نے مقامی ناظرین کو بین الاقوامی ادبی اثرات کے تحت سادقین کے فنی وژن سے متعارف کرایا اور ملک میں بصری فن کی اہمیت کو نمایاں کیا۔قومی کونسل برائے فنونِ لطیفہ میں ہونے والی اس نمائش نے سادقین لیتھوگراف کو نئی نسل کے نگرانوں کے سامنے پیش کیا اور علاقائی ثقافتی ڈائیلاگ کو فروغ دینے کی امید جگائی، جب کہ گیلری اکیس اور سادقین فاؤنڈیشن کے اشتراک نے اس تاریخی پیشکش کو ممکن بنایا۔
