اسلام آباد، ستائیس اکتوبر دو ہزار پچیس کو وزارتِ انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن نے میٹا کے اشتراک سے ہونے والی ایک تقریب میں جدید ڈیجیٹل اقدامات اور مصنوعی ذہانت کی ترویج کے لیے اہم اعلانات کیے۔ پروگرام میں سرکاری عہدیداران، صنعت کے ماہرین اور تعلیمی حلقے شریک تھے اور مقصد پورے ملک میں ڈیجیٹل منتقلی کو تیز کرنا بتایا گیا۔اسی موقع پر میٹا نے اپنے چیٹ بیسڈ نظام کے اردو ورژن، الف، کو متعارف کروایا تاکہ صارفین میٹا کی مصنوعی ذہانت سے نہ صرف انگریزی بلکہ مکمل اردو زبان میں بھی رابطہ کر سکیں۔ الف اردو لوگوں کو معلومات تلاش کرنے، خیالات کے اظہار اور آپس میں جڑنے کے نئے طریقے فراہم کرے گا اور ڈیجیٹل شمولیت کو بڑھائے گا۔شازہ فاطمہ خواجہ نے تقریب کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ وزیرِ اعظم کے ڈیجیٹل قوم کے وژن کے تحت حکومت ہر شہری کو ٹیکنالوجی کے فوائد سے مستفید کرنے کے عزم پر گامزن ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی مصنوعی ذہانت پالیسی اور میٹا کے ساتھ شراکت داری سے اے آئی لیٹریسی، سرکاری شعبے کی ڈیجیٹل تبدیلی اور اکیڈمیا میں جدیدیت کو فروغ ملے گا۔ شازہ فاطمہ خواجہ نے واضح کیا کہ الف اردو اس سفر میں شمولیت اور سہولت کا ایک اہم سنگِ میل ہے۔تقریب میں ایک اور نمایاں اعلان مقامی شکل میں تیار کی گئی رہنمائی کی تھا جو "لاما” اوپن سورس ماڈل کے ذریعے ایشیا پیسیفک میں سرکاری شعبے کی جدت کے طریقے بیان کرتی ہے۔ اس رہنمائی کو ڈیلوئٹ کے تعاون سے تیار کیا گیا ہے اور اس میں سرکاری کارروائیوں کو تیز کرنے، عوامی خدمات کو بہتر بنانے اور معلوماتی خودمختاری کی حمایت کے عملی طریقے شامل ہیں۔سارم عزیز نے بتایا کہ میٹا پاکستان کی ترقی اور جدت کیلئے پرعزم ہے اور وزارت کے ساتھ مل کر عوامی شعبے اور اکیڈمیا کو مصنوعی ذہانت سے فائدہ اٹھانے کے قابل بنانے میں مدد دے گا۔ انہوں نے کہا کہ الف اردو مقامی برادریوں کیلئے ٹیکنالوجی میں شمولیت کے نئے مواقع کھولے گا اور مقامی زبان میں رابطہ بڑھانے سے ڈیجیٹل شمولیت میں اضافہ ہوگا۔فزا امجد نے اکیڈمک تربیت کے حوالے سے کہا کہ غیر کمپیوٹر سائنس شعبے کے اساتذہ کو اے آئی کی تربیت دے کر ہزاروں طلبہ تک اس کی افادیت پہنچانے کا سلسلہ شروع ہوگا۔ ایٹم کیمپ کے ساتھ مل کر شروع کیا گیا تعلیمی پروگرام تین سو پچاس غیر کمپیوٹر سائنس فیکلٹی کو بنیادی اے آئی مہارتوں سے لیس کرے گا تاکہ آئندہ کام کے لیے طلبہ بہتر طور پر تیار ہوں۔اس سال کے اوائل میں وزارتِ انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن نے ہائر ایجوکیشن کمیشن، نیشنل کمپیوٹنگ اور ایمرجنگ سائنسز اکریڈیٹیشن کونسل اور ایٹم کیمپ کے تعاون سے اے آئی لیٹریسی پروگرام کا آغاز کیا تھا، جس کا مقصد تعلیمی نظام میں مصنوعی ذہانت کی سمجھ بوجھ کو عام کرنا اور سرکاری و تعلیمی اداروں میں ڈیجیٹل تبدیلی کو فروغ دینا ہے۔ الف اردو اور متعلقہ رہنمائی اسی وسیع حکمتِ عملی کا حصہ ہیں جو پاکستان میں مصنوعی ذہانت کی افادیت کو بڑھانے اور عوامی فلاح و بہبود میں جدید ٹیکنالوجی کے مثبت اثرات لانے کے لیے ترتیب دی گئی ہے۔
