قومی اسمبلی کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے حالیہ اجلاس میں پاکستان بیت المال کی سیلاب متاثرہ علاقوں میں فعال خدمات پر تفصیلی روشنی ڈالی گئی۔ ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ذیشان دانش نے کمیٹی کو بتایا کہ محدود دائرہ کار اور وسائل کے باوجود ادارہ نے انسانیت کی خدمت کے لئے بھرپور اور بلاشرائط کام جاری رکھا ہوا ہے۔اجلاس کی صدارت میر غلام علی تلپر نے کی اور کمیٹی نے بیت المال کی کاوشوں کو سراہا۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ ادارے نے تقریباً ۸۰،۰۰۰ کھانے کے پیکٹس تقسیم کیے، رلیف آپریشنز کے لیے ۱۵ بڑی گاڑیاں مہیا کیں اور انسانی و حیوانی بچاؤ کے آپریشنز میں مؤثر کردار ادا کیا۔ ساتھ ہی راشن بیگ، دواؤں کے ڈبے اور ملبوسات کی تقسیم بھی جاری رہی جس سے متاثرہ خاندانوں کو بر وقت امداد پہنچی۔کمیٹی کو آگاہ کیا گیا کہ آئندہ منصوبہ بندی کے تحت پاکستان بیت المال بڑی مقدار میں خوراک اور جانوروں کے چارے کی تقسیم کرے گا، جس میں ۲۰۰،۰۰۰ کلوگرام کھجور اور جانوروں کے لیے چارے کا اہتمام شامل ہے۔ یہ اقدامات سیلاب زدگان کی بقا اور اقتصادی بحالی کے لیے اہم قرار دیے گئے۔کمیٹی نے بیت المال کی طبی سہولیات اور تعلیمی معاونت کو بھی سراہا، خاص طور پر کینسر کے مریضوں کے علاج میں مدد اور جامعہ کے طلبہ کو مالی امداد کے پروگرامز کی تعریف کی گئی۔ کمیٹی نے ان خدمات کو حساس سماجی ضرورت تسلیم کیا اور ادارے کی محدود وسائل کے باوجود دکھائی گئی مسلسل کوششوں کو قابلِ ستائش قرار دیا۔کمیٹی نے بیشتر شکایات اور ضرورتوں کے تناظر میں بیت المال کے لیے فنڈز بڑھانے کی منظوری دی اور مدیرِعامل سینیٹر کیپٹن شاہین خالد بٹ سے تفصیلی سمری پیش کرنے کی درخواست کی تاکہ زیادہ متاثرہ خاندانوں تک شفاف انداز میں امداد پہنچائی جا سکے۔ سینیٹر کیپٹن شاہین خالد بٹ نے کمیٹی کا شکریہ ادا کیا اور عزم ظاہر کیا کہ امدادی نظام منصفانہ، شفاف اور ضرورت مندوں تک زیادہ سے زیادہ مدد پہنچانے کے اصول پر عمل پیرا ہوگا۔کمیٹی کی یہ سفارشات اور بیت المال کی حالیہ کارکردگی اس بات کی علامت ہیں کہ مناسب وسائل میسر ہوں تو ادارہ عوامی فلاح و بحالی میں نمایاں کردار ادا کر سکتا ہے۔ پاکستان بیت المال کی ٹیم نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ وہ آئندہ بھی متاثرہ خاندانوں کے لیے تسلسل کے ساتھ کام جاری رکھے گی اور شفافیت کے اعلیٰ معیارات برقرار رکھے گی۔
