ایم این اے فرحان چشتی کا غیر ملکی میڈیکل گریجویٹس کے ساتھ مکمل اظہارِ یکجہتی، ڈاکٹر رافع شیر نے ایم کیو ایم کے مؤقف کا خیرمقدم کیا
اسلام آباد: رکنِ قومی اسمبلی فرحان چشتی نے ایک بار پھر غیر ملکی میڈیکل گریجویٹس (FMGs) کے ساتھ مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (PMDC) کا رویہ غیر منصفانہ ہے اور ان اہل ڈاکٹروں کو ان کے جائز حقوق اور قانونی حیثیت دی جانی چاہیے۔ یہ مؤقف انہوں نے ڈاکٹر رافع شیر سے ملاقات کے بعد دیا، جس میں ایم ڈی کیٹ پالیسی اور ایف ایم جیز کے مسائل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
فرحان چشتی نے یقین دلایا کہ وہ غیر ملکی میڈیکل گریجویٹس کے مسئلے کو آئندہ قومی اسمبلی کے اجلاس میں بھرپور انداز میں اٹھائیں گے اور ہزاروں نوجوان ڈاکٹروں کے حقوق کے لیے پارلیمان میں آواز بلند کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایف ایم جیز پاکستان کے لیے ایک قیمتی اثاثہ ہیں، لیکن پی ایم ڈی سی کی غیر واضح اور غیر مستقل پالیسیوں نے ان کی پیشہ ورانہ ترقی کے راستے مسدود کر دیے ہیں۔
ایم این اے فرحان چشتی کی حمایت سے ایف ایم جی برادری میں نئی امید پیدا ہوئی ہے، خاص طور پر اس پس منظر میں کہ پاکستان پیپلز پارٹی (PPP) پہلے ہی سینیٹ اور قومی اسمبلی دونوں فورمز پر ایف ایم جیز کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کر چکی ہے۔ اب ایم کیو ایم کے ارکانِ پارلیمنٹ کی شمولیت سے یہ مسئلہ مزید سیاسی قوت حاصل کر رہا ہے، جو مستقبل میں مؤثر اصلاحات کی راہ ہموار کر سکتا ہے۔
ڈاکٹر رافع شیر نے ایم کیو ایم کے مؤقف کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ ایم این اے فرحان چشتی کی حمایت ایف ایم جیز کے لیے ایک اہم سنگِ میل ہے، جو اس مسئلے کے دیرپا حل کے لیے ایک متحد پارلیمانی آواز کی بنیاد رکھے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ وقت وہ ہے جب پارلیمانی اتحاد اس طویل تعطل کا خاتمہ کر سکتا ہے جو غیر ملکی ڈاکٹروں کو متاثر کر رہا ہے۔
ڈاکٹر رافع شیر نے بتایا کہ پی ایم ڈی سی نے متعدد ملاقاتوں اور درخواستوں کے باوجود اب تک اپنی پالیسی واضح نہیں کی۔ انہوں نے کہا، “کونسل نے نہ تو کسی باضابطہ میٹنگ پر اتفاق کیا ہے اور نہ ہی اپنے موجودہ مؤقف کے بارے میں کوئی وضاحت جاری کی ہے، جس سے میڈیکل کمیونٹی میں شدید بے یقینی اور اضطراب پیدا ہو رہا ہے۔”
انہوں نے زور دیا کہ بیرونِ ملک تعلیم یافتہ ڈاکٹروں نے سخت محنت سے اپنی ڈگریاں حاصل کی ہیں اور وہ منصفانہ سلوک اور پاکستان کے صحت کے نظام میں مکمل شمولیت کے مستحق ہیں۔ ڈاکٹر رافع شیر نے کہا، “ہم پی ایم ڈی سی اور متعلقہ اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ شفاف طریقے سے بات چیت کریں، اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کریں اور کسی بھی تاخیر کے بغیر واضح پالیسی جاری کریں۔”
ایف ایم جی کمیونٹی نے امید ظاہر کی ہے کہ بڑھتی ہوئی پارلیمانی حمایت کے ساتھ جلد ٹھوس اقدامات کیے جائیں گے تاکہ بیرونِ ملک تربیت یافتہ ہزاروں نوجوان ڈاکٹر پاکستان کے صحت کے نظام میں اپنا کردار ادا کر سکیں اور انہیں مزید بیوروکریٹک رکاوٹوں کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
News Link: Parliament Moves to Secure FMG Rights – Peak Point
TikTok Link : https://www.tiktok.com/@islamabadmail/video/7564852866381368594
