اقوامِ متحدہ برائے خواتین پاکستان کی ٹیم نے بلوچستان کی اعلیٰ عدالت کے جج امیر نواز رانا سے ملاقات کی تاکہ صوبے میں خواتین کا انصاف بہتر بنانے کے مواقع پر بات چیت کو آگے بڑھایا جائے۔ ملاقات میں عدالت اور دیگر شراکت داران کے ساتھ مل کر صنفی حساس انداز میں انصاف تک رسائی کے راستوں پر غور کیا گیا۔بحث کا ایک مرکزی موضوع متاثرہ خواتین کے مفاد کو مرکز میں رکھنے والے قانونی طریقہ کار تھے تاکہ شکایات کا سامنا کرنے والی خواتین کو تحفظ اور مناسب عدالتی عمل میسر ہو۔ اس ضمن میں خواتین وکلاء کے لیے ایک مستقل معاوضتی منصوبہ وضع کرنے کی تجویز سامنے آئی جس کا مقصد خواتین وکلاء کو متاثرہ خواتین کے حقوق کے فروغ کے لیے بااختیار بنانا ہے۔مستقل معاوضتی منصوبے کے ذریعے وکلاء کو مالی اور فنی تعاون فراہم کر کے یہ یقینی بنایا جائے گا کہ متاثرہ خواتین کو مساوی اور ہمدردانہ قانونی نمائندگی ملے۔ اس سے نہ صرف انفرادی مقدمات میں مدد ملے گی بلکہ مجموعی طور پر عدالتی نظام میں صنفی حساسیت بھی بڑھے گی اور خواتین کا انصاف کے مؤثر اصول قائم ہوں گے۔ملاقات میں شریک فریقین نے شراکت داری کو جاری رکھنے اور مل کر بلوچستان میں شمولیتی انصاف کے فروغ کے لیے اقدامات اٹھانے پر اتفاق کیا تاکہ خواتین اور لڑکیوں کے لیے ایک محفوظ اور مساوی مستقبل کی تشکیل ممکن بن سکے۔
