ٹیکسٹائل اور چمڑے کی ڈویژن، ٹی ڈی اے پی نے کراچی میں تکنیکی ٹیکسٹائل کے شعبے اور صنعتی چوتھی لہر کے اطلاق کے عنوان پر ایک سیمینار منعقد کیا جس میں صنعت اور اکیڈمیا کے ممتاز ماہرین نے شرکت کی۔ اس موقع پر تکنیکی ٹیکسٹائل کی اہمیت، ملکی مصنوعات میں قدرِ افزائی اور جدید پیداوار کے طریقوں پر غور کیا گیا، جبکہ شرکاء نے پاکستان کی برآمدی پوزیشن مضبوط کرنے کے امکانات پر بھی بات چیت کی۔سیمینار میں مختلف اداروں کے ماہرین نے اپنے تجربات اور تحقیقاتی نتائج پیش کیے جن میں نید یونیورسٹی، مائیکروفائیبر کنسورشیم برطانیہ، یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی سڈنی اور یوٹوپیا کے نمائندے شامل تھے۔ ماہرین نے خودکاری اور ذہین پیداوار کے ذریعے کیسے اعلیٰ قدر کے تکنیکی ٹیکسٹائل تیار کیے جا سکتے ہیں اس پر تفصیل سے روشنی ڈالی اور عملی مثالیں بھی پیش کیں۔تقریب کے دوران خودکاری، پائیداری اور ذہین ٹیکسٹائل کے اطلاق پر خصوصی گفتگو ہوئی۔ شرکاء نے کہا کہ تکنیکی ٹیکسٹائل میں جدید ٹیکنالوجی اختیار کر کے خام مال کے استعمال میں کمی، توانائی کی بچت اور ماحولیاتی معیار بہتر کیے جا سکتے ہیں، جس سے صنعت کو بین الاقوامی مقابلے میں فروغ ملے گا۔ٹی ڈی اے پی نے اس بات کا اعلان کیا کہ آئندہ ورکشاپیں اور تربیتی پروگرامز منعقد کیے جائیں گے تاکہ صنعت کار اور نوجوان ماہرین تکنیکی ٹیکسٹائل اور ذہین پیداوار کی عملی تربیت حاصل کر سکیں۔ ان پروگراموں کا مقصد پاکستان میں جدت کو فروغ دینا اور مقامی صنعت کو عالمی بازار کے تقاضوں کے مطابق تیار کرنا بتایا گیا۔شرکاء نے یہ بھی کہا کہ تعلیمی اداروں اور صنعت کے درمیان تعلقات مضبوط کرنے سے تحقیق اور مارکیٹ کے درمیان فاصلہ کم ہوگا اور تکنیکی ٹیکسٹائل کے شعبے میں نئے مواقع پیدا ہوں گے۔ سیمینار نے تکنیکی ٹیکسٹائل کے حوالے سے آگاہی بڑھانے اور عملی اقدامات کے لیے ایک واضح راستہ متعین کیا، جسے عمل میں لانے سے ملک کی برآمدات اور صنعتی استعداد میں اضافہ ممکن ہے۔
