سینیٹر محمد اسحاق دار کی زیرصدارت ایک اہم اجلاس میں پاکستان کی طرف سے سالِ دوہزار چوبیس کے اختتام کے بعد منعقد ہونے والی او آئی سی نویں وزارتی کانفرنس برائے خواتین کی ابتدائی تیاریوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں میزبان ملک کے طور پر کانفرنس کی کامیابی کو یقینی بنانے کے عزم کو دہرایا گیا اور او آئی سی کے دائرۂ کار میں خواتین کے مسائل کو آگے بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا گیا۔نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان صنفی مساوات اور خواتین کی بااختیاری کے فروغ میں فعال کردار ادا کر رہا ہے اور اسی کوشش کے تحت بین الاقوامی فورم پر مربوط پالیسی اور سفارتی ہم آہنگی ضروری ہے تاکہ مشترکہ اہداف کا حصول ممکن ہو سکے۔ انہوں نے میزبان ملک کی حیثیت سے تیاریاں جلد از جلد مکمل کرنے، ایجنڈا سازی میں مؤثر شمولیت اور او آئی سی کے ساتھ قریبی رابطے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔اجلاس میں وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف، وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و مواصلات، خصوصی معاونِ برائے خارجہ امور بشمول طارق باجوا، کابینہ ڈویژن، حقوقِ انسانی اور اطلاعات کے سیکریٹریز، پاکستان کے مستقل نمائندے برائے او آئی سی اور وزارتِ خارجہ و وزارتِ حقوقِ انسانی کے سینئر اہلکار موجود تھے۔ شرکاء نے کانفرنس کی تقنِی اور انتظامی تیاریوں، نمائندہ سطح کے رابطوں اور علاقائی سطح پر ہم آہنگی کے طریقہ کار پر تبادلۂ خیال کیا۔او آئی سی خواتین کانفرنس کی میزبانی کے سلسلے میں پاکستان کی حکمتِ عملی میں سفارتی رابطہ کاری، شراکت داروں کے ساتھ مربوط منصوبہ بندی اور خواتین کے امور کے لیے مؤثر تجاویز تیار کرنا شامل ہے۔ ممثلین نے اس عزم کا اظہار کیا کہ کانفرنس سے وہ اہداف حاصل کیے جائیں گے جو او آئی سی کے اندر صنفی مساوات اور خواتین کی اجتماعی ترقی کو تقویت دیں گے۔ اجلاس کا انعقاد اسلام آباد میں کیا گیا اور یہ ملاقات ۲۲ اکتوبر ۲۰۲۵ کو ہوئی۔
