انٹرنیشنل اسلامی یونیورسٹی اور ہری پور کارپوریشن کا تحقیقی معاہدہ

newsdesk
3 Min Read
انٹرنیشنل اسلامی یونیورسٹی اور ہری پور کی کارپوریشن کے درمیان مفاہمتی یادداشت برائے تحقیقی تعاون، انٹرنشپ، دانشورانہ ملکیت اور ٹیکنالوجی منصوبے۔

انٹرنیشنل اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد اور ہری پور کی نیشنل ریڈیو و ٹیلیکمیونیکیشن کارپوریشن کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے، جس کا مقصد مختلف شعبوں میں مشترکہ تحقیقی تعاون اور صنعتی و تعلیمی رابطوں کو تقویت دینا ہے۔ یہ معاہدہ تحقیقی تعاون اور جدید ٹیکنالوجی کے فروغ کے لیے جامع بنیاد فراہم کرتا ہے۔پروفیسر ڈاکٹر احمد سعد الاحمد نے جامعہ کی جانب سے اور بریگیڈئیر ریٹائرڈ عمر عبدالرشید نے کارپوریشن کی نمائندگی میں معاہدے پر دستخط کیے۔ کارپوریشن کی وفد میں شکیل احمد، جنرل منیجر برائے تحقیقی و ترقیاتی امور؛ عمار رشاد، سربراہ شعبہ برائے برآمدات؛ اسد اکرام، مشیر برائے تحقیق و ترقی؛ اور کرنل ریٹائرڈ ثنا اللہ، سربراہ رابطہ کاری شامل تھے۔ یونیورسٹی کی جانب سے دفتر روابط و صنعت کے ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد عامر اور ڈاکٹر محمد سقلین سمیت متعلقہ افسران نے شرکت کی۔دونوں اداروں نے معاہدے کے تحت تحقیقی اور کنسلٹنسی منصوبوں میں تعاون، مشترکہ دانشورانہ ملکیت کے انتظام، اور طلبہ کے لیے انٹرنشپ اور روزگار کے مواقع فراہم کرنے پر اتفاق کیا۔ اس کے علاوہ فیکلٹی کو صنعتی تجربہ فراہم کرنا، مشترکہ تحقیقی کانفرنسیں منعقد کرنا اور جدید ٹیکنالوجی کی ترقی کے لیے مشترکہ تجاویز جمع کروانا بھی معاہدے کا حصہ ہیں، جو تحقیقی تعاون کو عملی شکل دیں گے۔پروفیسر ڈاکٹر احمد سعد الاحمد نے اس موقع پر کہا کہ اکیڈیمیا اور صنعت کے تعلقات ایک عملی اور باہمی مفاد پر مبنی راستہ ہیں اور ایسے شراکت داریاں دونوں فریقوں کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتی ہیں۔ تحقیقی تعاون کے ذریعے تعلیمی اداروں کی آرائی اور صنعتی تقاضوں کے درمیان پل مضبوط ہوگا۔جامعہ کے وائس پریذیڈنٹ برائے تحقیق و ترقی ڈاکٹر احمد شجاع سید نے وفد کو یونیورسٹی کی تعلیمی و تحقیقی صلاحیتوں اور جاری منصوبوں کے بارے میں بریفنگ دی، جس میں جامعہ کے تحقیقی شعبوں اور استعداد کار کا تعارف شامل تھا۔بریگیڈئیر ریٹائرڈ عمر عبدالرشید نے معاہدے کو اہم قدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ اشتراک نئی جہتیں کھولے گا اور جدید تحقیقی منصوبوں کے لیے راہیں ہموار کرے گا۔ اسد اکرام نے کارپوریشن کے توانائی اور موٹروے سے متعلق حالیہ منصوبوں اور بین الاقوامی شراکت داریوں کے حوالے سے شرکاء کو تفصیلی معلومات دیں۔یہ مفاہمتی یادداشت دونوں اداروں کے مشترکہ عزم کی عکاس ہے جو قومی ترقی اور تکنیکی پیشرفت کے لیے اکیڈیمیا اور صنعت کے تعلقات کو مضبوط بنانے پر مرکوز ہے۔ توقع کی جاتی ہے کہ اس معاہدے سے تحقیقی تعاون کے نئے مواقع فروغ پائیں گے اور نوجوان ماہرین و طلبہ کو عملی تجربات کے ذریعے ملک کی ٹیکنالوجیکل صلاحیت کو بڑھانے میں مدد ملے گی۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے