ڈاکٹر سیما سیف الدین نے وزارتِ قومی صحت خدمات کی نمائندگی کرتے ہوئے ایشیا پیسیفک میں منعقدہ ایک بین الاقوامی اجلاس میں شرکت کی جہاں تپ دق اور وبائی امراض کی تیاری کے امور زیرِ بحث آئے۔ اجلاس میں مختلف ملکوں کی کمیونٹی اور صحت کی تنظیموں نے حصہ لیا اور مستقبل کے پروگرامنگ اور پالیسی فیصلوں پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔شرکاء نے تپ دق کے ردعمل کو مضبوط بنانے اور وبائی تیاری کی حکمتِ عملیوں کو دیرپا بنانے کے طریقوں پر غور کیا تاکہ علاقے میں صحت کے نظام زیادہ مؤثر اور پائیدار بن سکیں۔ اس موقع پر پاکستان کی شمولیت نے علاقائی ہم آہنگی اور مشترکہ حکمتِ عملیوں کی اہمیت کو اجاگر کیا۔اجلاس میں پاکستان کے علاوہ کمبوڈیا، انڈونیشیا، منگولیا اور دیگر ممالک کی نمائندہ تنظیمیں بھی شامل تھیں جنہوں نے کمیونٹی کی سطح پر تجربات اور درپیش چیلنجز پیش کیے۔ ایسی گفتگوؤں کا مقصد آئندہ پالیسیوں کو زمینی حقائق کے نزدیک لانا اور پروگراموں کو مقامی ضرورتوں کے مطابق ڈھالنا بتایا گیا۔تپ دق کے خاتمے اور وبائی امراض کی تیاری کے حوالے سے علم و تجربہ کا تبادلہ، بہتر نگرانی اور کمیونٹی پر مبنی مداخلتوں کی حمایت پر زور دیا گیا۔ شرکاء نے کہا کہ علاقائی اشتراک سے وسائل کے اشتراک، تربیت اور تکنیکی معاونت میں بہتری ممکن ہے۔یہ اجلاس پاکستان کے لیے شراکت اور تجربات کے تبادلے کا ایک موقع تھا جس سے قومی سطح پر مربوط حکمتِ عملیاں ترتیب دینے میں مدد ملے گی۔ تپ دق اور وبائی تیاری کے موضوعات پر حاصل شدہ سفارشات کو مستقبل کے پروگرامنگ اور پالیسی فیصلوں میں شامل کرنے کا عزم ظاہر کیا گیا۔تپ دق کے خلاف مؤثر ردعمل اور وبائی امراض کی بہتر تیاری کے لیے علاقائی تعاون کو اہم قرار دیا گیا اور اس قسم کے فورمز کو علمی اشتراک اور عملی شراکت کے لیے ضروری سمجھا گیا۔
