پاکستان ٹیپ بال کونسل کے زیر اہتمام منعقدہ اس انٹر یونیورسٹی مقابلے نے اعلیٰ سطح کی ٹیم ورک اور نوجوان کھلاڑیوں کے جوش کو اجاگر کیا۔ سیکرٹری جنرل پاکستان ٹیپ بال کونسل محمد اشتیاق کیانی نے اس چیمپئن شپ کے اہتمام کی تعریف کی اور کہا کہ ایونٹ میں شامل ہونے والی بیس یونیورسٹیوں نے ملک میں کھیل کی ترقی میں واضح دلچسپی دکھائی۔ کام سیٹس یونیورسٹی، لاہور کے وائس چانسلر بھی موقع پر موجود تھے اور پنجاب یونیورسٹیز سپورٹس ڈیپارٹمنٹ کے چیئرمین ظفر اقبال بٹ نے مہمانِ اعزاز کی حیثیت سے شرکاء کی حوصلہ افزائی کی۔فائنل مقابلے میں پنجاب یونیورسٹی نے شان دار کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے یو ای ٹی کو ہرا کر پہلی پوزیشن اپنے نام کی۔ دوسری پوزیشن یو ای ٹی کی ٹیم نے حاصل کی جس پر ٹرافی وصولی کے مناظر بھی جذباتی رہے۔ اس کامیابی میں سب سے اہم رول کام سیٹس یونیورسٹی لاہور کے ڈائریکٹر جنرل محمد ریحان کا سمجھا گیا جنہوں نے مقامی انتظامات اور کھلاڑیوں کی تیاری میں کلیدی کردار ادا کیا۔ ٹیپ بال چیمپئن شپ نے نوجوان کھلاڑیوں کو ایک مؤثر پلیٹ فارم فراہم کیا۔انٹرنیشنل ٹیپ بال کونسل کے چیئرمین عامر صدیقی نے بیرونِ ملک سے جاری بیان میں بتایا کہ کھلاڑیوں کو یونیورسٹی سطح پر منظم کیا جا چکا ہے اور آئندہ انہیں بین الاقوامی سطح پر بھی مواقع دیئے جائیں گے۔ عامر صدیقی نے یہ بھی اعلان کیا کہ محمد ریحان کو خواتین چیمپئن شپ کے اہتمام کی ذمے داری دی جائے گی تاکہ خواتین کھلاڑیوں کو بھی باقاعدہ نمائشی مواقع دستیاب ہوں۔فائنل کے مہمانِ خصوصی اور انٹرنیشنل ایڈوائزر بورڈ کے رکن محمد راشد نے خطاب میں کہا کہ نوجوان کھلاڑیوں کو محض ایونٹس تک محدود نہیں رکھا جائے گا بلکہ انہیں مستقل روزگار اور رہائشی سہولیات بھی فراہم کی جائیں گی۔ محمد راشد نے واضح کیا کہ منتخب کھلاڑیوں کو رہائش اور ملازمت کے مواقع دیئے جائیں گے تاکہ ان کے حوصلے بلند رہیں اور وہ ملک کی نمائندگی بھروسا مندی کے ساتھ کر سکیں۔سیکرٹری جنرل محمد اشتیاق کیانی نے کہا کہ یہ ٹاسک سوچ سمجھ کر محمد ریحان کو سونپا گیا تھا اور الحمد للہ آج ایک بڑا ایونٹ کامیابی سے منعقد ہوا۔ انہوں نے فاتح اور شریک ٹیموں کو مبارکباد پیش کی اور اعلان کیا کہ بہت جلد وومن انٹر یونیورسٹی ٹیپ بال چیمپئن شپ کے انعقاد کا اعلان کیا جائے گا تاکہ کھیل کے اس شعبے میں مزید ترویج ہو اور نوجوان کھلاڑی مستحکم مستقبل حاصل کریں۔
