کومسٹیک اور غزہ کی جامعات نے تاریخی معاہدہ کیا

newsdesk
4 Min Read
کومسٹیک نے غزہ کی سات جامعات کے ساتھ معاہدہ کر کے سائنسی تعاون، تعلیمی تبادلوں اور علمی بحالی کے لیے جامع منصوبے شروع کئے۔

اسلام آباد میں منعقدہ ایک اہم پروگرام کے دوران کومسٹیک اور غزہ میں قائم سات جامعات کے اتحاد نے باہمی تعاون کے لیے معاہدہ طے کر لیا۔ اس معاہدے کا مقصد غزہ کے تعلیمی شعبے کی بحالی اور مضبوطی کے لیے دیرپا سائنسی تعاون اور تعلیمی رابطوں کو فروغ دینا ہے۔ یہ معاہدہ علمی تعاون، تحقیقاتی منصوبوں اور تعلیمی تبادلوں کے ذریعے جامعات کی استعداد بڑھانے پر مرکوز ہے۔پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چودھری بطور کوآرڈینیٹر جنرل کومسٹیک اور پروفیسر ایمن صبّوح بطور نمائندہ کنسورشیمِ جامعاتِ غزہ نے معاہدے پر دستخط کیے۔ کنسورشیم میں جامعہ الاقصی، یونیورسٹیِ فلسطین، جامعہ الازھر، اسلامی جامعہ غزہ، جامعہ غزہ، اسراء یونیورسٹی اور القدس اوپن یونیورسٹی شامل ہیں۔ معاہدے کے تحت ان جامعات کو کومسٹیک کنسورشیمِ امتیاز میں شامل کیا جائے گا اور تنظیمِ تعاونِ اسلامی کے ٹیکنالوجی و جدت کے پورٹل پر ان کی رجسٹریشن ممکن ہوگی تاکہ بین الاقوامی شراکت داریوں کے مواقع بڑھ سکیں۔دونوں فریقین نے مشترکہ تعلیمی اور سائنسی پروگراموں، بین الاقوامی کانفرنسوں اور تربیتی کورسز کے انعقاد پر اتفاق کیا ہے۔ اس کے علاوہ فیکلٹی ایکسچینج، محققین اور تکنیکی ماہرین کے دورے، تعلیمی مہارتوں کی ترقی اور مختصر مدت کے تربیتی پروگراموں پر زور دیا گیا ہے۔ خاص توجہ ایسے شعبوں پر رکھی گئی ہے جن میں مصنوعی ذہانت، سائبر سیکیورٹی، طبی اور متعلقہ طبی علوم، فطری علوم اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی شامل ہیں۔ ان اقدامات کا مقصد غزہ کی جامعات میں جدت، تحقیق اور تعلیمی استحکام کو تقویت دینا ہے۔کومسٹیک کی جانب سے بتایا گیا کہ اس معاہدے کے ذریعے غزہ کی جامعات کو آٹھّی سے زائد نامور اعلیٰ تعلیمی اور تحقیقی اداروں سے روابط تک رسائی میں مدد ملے گی، جس سے علمی وسائل، علمی نیٹ ورک اور مشترکہ تحقیقاتی مواقع میں اضافہ ہوگا۔ کومسٹیک اضافی طور پر اسکالر شپ، سابٹیکل دوروں اور فیکلٹی ڈیولپمنٹ پروگراموں کی فراہمی کے ذریعے غزہ کی جامعات کی بحالی میں معاونت فراہم کرے گا۔معاہدے کے موقع پر خطاب میں دونوں اطراف نے اس بات پر زور دیا کہ سائنسی تعاون غزہ کے ہائر ایجوکیشن کے استحکام اور دیرپا ترقی کے لیے کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔ کوردینیشن میٹنگز میں حاضرین کو کومسٹیک کی مختلف پہل کاروں اور پروگراموں کے بارے میں بریفنگ دی گئی جس پر وفد نے مثبت دلچسپی اور تشکر کا اظہار کیا۔یہ دورہ غزہ کے جامعات کے وائس چانسلرز اور سینئر نمائندوں پر مشتمل پہلے وفد کا ہفتہ بھر کا پروگرام ہے جو کومسٹیک کی دعوت پر پاکستان آیا ہے۔ وفد اسلام آباد، فیصل آباد اور لاہور میں شریک پاکستانی جامعات کی قیادت سے ملاقاتیں کرے گا جو کومسٹیک کنسورشیمِ امتیاز کا حصہ ہیں، تاکہ علمی اشتراک، تحقیقاتی تعاون اور ادارہ جاتی شراکت کے امکانات پر تفصیلی گفتگو کی جا سکے۔ اس سفر کا مقصد غزہ کے ہائر ایجوکیشن اداروں کی بحالی میں عملی اور پائیدار تعاون کو ممکن بنانا ہے۔وفد نے کومسٹیک اور پاکستانی جامعات کی جانب سے فراہم کردہ حمایت اور یکجہتی پر گہری قدر شناسی کا اظہار کیا اور امید ظاہر کی کہ یہ اقدامات غزہ کے تعلیمی نظام کو جلدی مضبوط کریں گے اور طلبہ و اساتذہ کے لیے آنیوالے دنوں میں وسیع مواقع پیدا کریں گے۔ سائنسی تعاون کی بدولت نہ صرف تحقیق اور تعلیم کو فروغ ملے گا بلکہ اس سے غزہ میں علمی ادارتی صلاحیتوں کی ازسرنو بحالی میں بھی مدد ملنے کی توقع ہے۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے