حکومت نے پاکستان اور ایران کے درمیان بارٹر تجارت کو فروغ دینے کے لیے نیا آرڈیننس جاری کیا ہے جس کا مقصد دوطرفہ تجارتی رشتے کو مضبوط اور متنوع بنانا بتایا گیا ہے۔ یہ اقدام بارٹر تجارت کے نظام کو باقاعدہ اور سہل بنانے کی کوششوں کا حصہ ہے۔آرڈیننس کی تیاری کے دوران مختلف اسٹیک ہولڈرز کے مشورے اور تبادلۂ خیال کو مقدم رکھا گیا اور دونوں ملکوں کی تجارتی برادریوں کے خدشات کو دور کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ اس عمل میں بارٹر تجارت سے متعلق قانونی اور عملی رکاوٹوں کو شناخت کر کے حل پیش کیے گئے تاکہ تجارت میں شفافیت اور سہولت پیدا ہو سکے۔محمد مدثر ٹیپو، پاکستان کے سفیر برائے ایران نے صنعتوں اور کاروباری حضرات سے اپیل کی ہے کہ وہ نئے آرڈیننس سے مکمل فائدہ اٹھائیں اور باہمی تجارتی حجم کو بڑھانے میں کردار ادا کریں۔ سفیر نے کہا کہ بارٹر تجارت دونوں اطراف کے لیے متقابل فوائد فراہم کر سکتی ہے بشرطیکہ تجارتی ادارے اس قانون کا مناسب استعمال کریں۔سفیر نے پاکستان اور ایران کے چیمبرز اور تجارتی اداروں پر زور دیا ہے کہ وہ اس آرڈیننس کی کاپی اپنے اراکین تک پہنچائیں تاکہ کاروباری برادری اسے سمجھ کر باہمی مفاد کے مطابق سرمایہ کاری اور تجارت کے نئے مواقع تلاش کرے۔ اس توقع کا اظہار کیا گیا ہے کہ اس اقدام سے پاکستان اور ایران کی تجارت کا دائرہ وسیع اور بنیاد مضبوط ہوگی۔
