نادرا کی دیہی خواتین کے لیے آگاہی مہم

newsdesk
3 Min Read
نادرا ریجنل ہیڈآفس اسلام آباد کی جانب سے دیہی خواتین کے عالمی دن پر آگاہی مہم، اسکول سیشنز اور موبائل رجسٹریشن وینز کا اہتمام۔

اسلام آباد کے نادرا ریجنل ہیڈآفس نے عالمی دیہی خواتین کے دن کے موقع پر خصوصی آگاہی سرگرمیاں منعقد کیں جن کا مقصد دیہی خواتین کو شناختی خدمات اور رجسٹریشن طریقہ کار سے باخبر کرنا تھا۔ یہ مہم مقامی ثقافتی مرکز لوک ورثہ میں پی او ڈی اے کے زیر اہتمام تین روزہ کانفرنس کے موقع پر جاری رکھی گئی جہاں نادرا نے خواتین کے لیے ایک مخصوص سٹال لگایا۔ سٹال پر خواتین کو شناختی کارڈ سے متعلق سہولیات، دستاویزات کی جانچ اور رجسٹریشن کے عمل کے بارے میں تفصیلی رہنمائی فراہم کی گئی۔کانفرنس میں شرکت کرنے والی دیہی خواتین نے نادرا کے عملے سے براہِ راست رجسٹریشن کے تقاضوں اور آن لائن و آف لائن طریقہ کار کے بارے میں سوالات کیے، اور عملي مشورے حاصل کیے گئے۔ یہی پیغام دیہی خواتین تک پہنچانے کے لیے نادرا نے خصوصی طور پر تربیت یافتہ عملے کو تعینات کیا تاکہ ہر عورت کو اپنی شناخت کے حقوق کے بارے میں واضح معلومات مل سکیں۔چکوال، اٹک اور منڈی بہاؤالدین میں لڑکیوں کے اسکولوں اور کالجز میں انعقاد پذیر خصوصی سیشنز میں طالبات کو خواتین کی رجسٹریشن کی اہمیت سے آگاہ کیا گیا۔ نوجوان طالبات کو خاندان اور کمیونٹی میں اس شعور کو پھیلانے کی ترغیب دی گئی تاکہ دیہی خواتین خود بھی شناختی سہولیات تک رسائی کو اولین قرار دیں۔ اس سلسلے میں اسکولی سیشنز نے مقامی ماحول میں پیغام کے اثر کو بڑھایا اور طالبات کو بطور سفیر برادری میں ذمہ داری نبھانے کی ترغیب ملی۔دور دراز علاقوں میں موبائل رجسٹریشن وینز تعینات کی گئیں جہاں نادرا کے عملے نے مقامی سماجی شخصیات کے ساتھ مل کر ترجیحی خدمات فراہم کیں۔ ان وینز کے ذریعے گھر کے قریب رجسٹریشن ممکن بنائی گئی جس سے دیہی خواتین کو سفر کے اخراجات اور وقت کی بچت ہوئی۔ موبائل خدمات نے خاص طور پر ان خواتین کے لیے آسانی پیدا کی جو دستاویزات یا معلومات کی کمی کی وجہ سے رجسٹریشن سے محروم تھیں۔اس مہم کے دوران یہ واضح ہوا کہ دیہی خواتین کی رجسٹریشن نہ صرف انفرادی حقوق کے تحفظ کے لیے ضروری ہے بلکہ معاشرتی شمولیت اور حکومتی سہولیات تک رسائی کے لیے بھی سنگِ میل قرار پاتی ہے۔ نادرا کی جانب سے جاری کی گئی یہ بیداری مہم دیہی خواتین کے حقوق کی مضبوطی اور رجسٹریشن کے عمل میں شمولیت بڑھانے کے لیے ایک فعال قدم تصور کی جا رہی ہے۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے