وزارتِ قومی خدماتِ صحت، ضوابط اور ہم آہنگی نے ایڈز، ٹی بی اور ملیریا کے مشترکہ انتظامی یونٹ کی سربراہی میں عالمی ادارہ صحت کے تعاون سے 9 تا 16 جولائی 2025 تک ایک جامع ٹی بی جائزہ مشن منعقد کیا۔ یہ مشن وبائی رجحانات، خدمات کے معیار اور موجودہ پروگراماتی ترتیب کا مفصل جائزہ لینے کے لیے ملک بھر میں مختلف مقامات پر گیا۔مشَن کے اختتام پر وزارت میں ایک اعلیٰ سطحی بریفنگ منعقد کی گئی جس میں ٹیم نے اپنے کلیدی مشاہدات اور سفارشات حکومت کو پیش کیں۔ ان سفارشات کا مقصد ٹی بی کی نگرانی بہتر بنانا، اعداد و شمار کے نظام کو مضبوط کرنا اور آئندہ پروگرامنگ کے فیصلوں کے لیے واضح راہیں متعین کرنا تھا۔ ٹی بی جائزہ کے دوران سامنے آنے والی تجاویز قومی سطح پر حکمتِ عملی کی تشکیل میں سنگِ میل ثابت ہوں گی۔مشن کی ٹیم نے لاہور کا بھی دورہ کیا جہاں انہوں نے محکمہ صحت پنجاب کے ڈائریکٹر جنرل کے دفتر میں ہم آہنگی میٹنگ کی اور ضلعی اور ضلعی سطح کے طبی مراکز کا دورہ کیا۔ فیلڈ وزٹس میں نگہداشت اور تشخیصی مقامات کا تفصیلی معائنہ کیا گیا تاکہ خدمات کے معیار، مریض تک رسائی اور تشخیصی صلاحیتوں کا حقیقی حال معلوم ہو سکے۔ اس موقع پر نجی شعبے کے ساتھ تعامل اور مربوط نظامِ اطلاع کا جائزہ بھی لیا گیا تاکہ سرکاری اور نجی فراہم کنندگان کے بیچ بہتر شراکت یقینی بنائی جا سکے۔مشن کے نتائج پاکستان کے آئندہ قومی حکمتِ عملی برائے ٹی بی اور ممکنہ طور پر عالمی فنڈ کے لیے تیار کی جانے والی گرانٹ پروپوزل کے ڈرافٹ میں نئی سمت فراہم کریں گے۔ حکومت اور شریک اداروں کا واضح مؤقف رہا کہ ٹی بی جائزہ کی سفارشات کو عملی سطح پر نافذ کرنے کے لیے فوری ترجیحات مرتب کی جائیں گی تاکہ تشخیصی صلاحیت، علاج تک رسائی اور مانیٹرنگ میں بہتری لائی جا سکے۔اس مشترکہ کوشش سے متعلق حکومتی عہدیداروں اور عالمی ادارے کے نمائندوں نے کہا کہ یہ عمل ملک میں ٹی بی کنٹرول کے نظام کو مضبوط بنانے اور مستقبل کی بیماریوں کے خلاف بہتر منصوبہ بندی کے لیے بنیادی اہمیت رکھتا ہے۔
