آبادی میں اضافے سے نمٹنے کے لیے جامع حکمت عملی تیار کی جائے

newsdesk
2 Min Read
احسن اقبال کی صدارت میں اسلام آباد میں کمیٹی نے آبادی کے بڑھتے رجحان کے لیے وفاقی اور صوبائی اشتراک سے جامع حکمت عملی بنانے پر زور دیا۔

وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے اسلام آباد میں منعقدہ اجلاس میں کہا کہ بڑھتی ہوئی آبادی کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے ایک جامع اور مربوط حکمت عملی تیار کی جانی چاہیے۔ انہوں نے زور دیا کہ مسئلہ صرف صحت تک محدود نہیں بلکہ اس کے اقتصادی اور سماجی پہلو بھی ہیں جو تمام سماجی و اقتصادی اشاریوں پر براہِ راست اثر انداز ہوتے ہیں۔اجلاس وہ کمیٹی چیئر کر رہے تھے جو وزیراعظم کے احکامات پر تیزی سے آبادی میں اضافے کو کنٹرول کرنے کے لیے قائم کی گئی ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ موثر آبادی مینجمنٹ کے لیے وفاق اور صوبوں کے درمیان قریبی رابطہ اور تعاون یقینی بنایا جائے گا تاکہ پالیسیاں یکساں اور مربوط ہوں۔منصوبہ بندی मंत्री نے تجویز دی کہ قومی مالیاتی تقسیم میں آبادی کی بنیاد پر ملنے والا حصہ آہستہ آہستہ کم کیا جائے تاکہ وسائل کی تقسیم آبادی میں کمی کے حصول سے منسلک ہو۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت صوبائی حکومتوں کے تعاون سے اس مقصد کے حصول کے لیے ایک جامع عملی منصوبہ مرتب کر رہی ہے۔اجلاس میں وزیر برائے پیٹرولیم اور قدرتی وسائل ڈاکٹر مسدق ملک، رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر سائرہ افضل تارڑ اور معروف ماہرِ سماجیات زیبا ستار نے بھی شرکت کی اور مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ شرکاء نے اس بات پر اتفاق کیا کہ آبادی بڑھنے کے معاشی اور سماجی نتائج کو مدنظر رکھتے ہوئے فوری اور دور رس سفارشات تیار کی جائیں۔کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ سفارشات کو حتمی شکل دینے اور آئندہ لائحہ عمل مرتب کرنے کے لیے دس دن کے اندر دوبارہ اجلاس بلایا جائے گا۔ اس دوران وفاق اور صوبوں کے ادارے مل کر آبادی کم کرنے کی حکمت عملی، مالیاتی اصلاحات اور عوامی شعور و خدمات کو مربوط انداز میں تیار کریں گے تاکہ ملک گیر سطح پر آبادی کا کنٹرول کے موثر اقدامات عمل میں لائے جا سکیں۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے