پولیو خاتمہ کے عزم کی تجدید

newsdesk
2 Min Read
عائشہ رضا فاروق نے قاہرہ میں کہا کہ پاکستان پولیو خاتمہ کے عزم میں مستحکم ہے اور فرنٹ لائن کارکنان اور شراکت دار کامیابی کی کنجی ہیں۔

عائشہ رضا فاروق نے قاہرہ میں عالمی ادارۂ صحت کے مشرقی بحیرۂ روم خطے کے ۷۲ ویں اجلاس میں کلیدی خطاب کرتے ہوئے پاکستان کی پولیو سے متعلق کوششوں کا تفصیلی جائزہ پیش کیا۔انھوں نے بتایا کہ پاکستان نے پولیو خاتمہ کے نصب العین کے لیے تین دہائیوں سے زائد مستقل مزاجی دکھائی ہے۔ اس سلسلے میں چار لاکھ سے زائد فرنٹ لائن صحت کارکنان، جن میں ساٹھ فیصد خواتین شامل ہیں، ملک کے ہر کونے میں دروازہ دروازہ جا کر چار کروڑ پچاس لاکھ سے زیادہ پانچ سال سے کم عمر بچوں کو حفاظتی خوراک فراہم کر رہے ہیں۔عائشہ رضا فاروق نے واضح کیا کہ یہ مرحلہ محض ایک بیماری کے خاتمے تک محدود نہیں۔ پولیو خاتمہ کی مہم نے صحتی نظام کو مضبوط بنانے، بیماریوں کی نگرانی کو بہتر بنانے، معمولی حفاظتی ٹیکہ کاری کی کوریج میں اضافہ اور کمیونٹیز تک غذائیت و صفائی کی خدمات پہنچانے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔“ہماری کہانی ثابت قدمی اور پولیو کے مفلوج کرنے والے وائرس کے خطرے کو ختم کرنے کے عزم سے عبارت ہے، نہ صرف پاکستان کے لیے بلکہ آنے والی نسلوں کے لیے بھی”عائشہ رضا فاروق نے پاکستان کی قابلِ ذکر پیشرفت کا اعتراف کرتے ہوئے درپیش چیلنجز کا ذکر کیا اور پولیو خاتمہ کے عزم کی تجدید کی۔ انہوں نے علاقائی اور عالمی شراکت داروں بشمول عالمی ادارۂ صحت، یونیسف، متحدہ عرب امارات، سعودی عرب، قطر اور مصر کا تعاون سراہا اور اس مشترکہ کوشش کو ہر بچے کے لیے پولیو سے پاک مستقبل کے حصول کی کلیدی شرط قرار دیا۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے