15 اکتوبر 2025 کو سی ڈی اے ہیڈکوارٹرز میں چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا اور اسپیشل ٹیکنالوجی زون اتھارٹی کے چیئرمین اظفر منظور کی مشترکہ صدارت میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا جس میں رکن منصوبہ بندی و ڈیزائن ڈاکٹر خالد حفیظ، ایکزیکٹو ڈائریکٹر امیر سلیمی اور دونوں اداروں کے سینئر افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں اسلام آباد میں ایک جامع خصوصی ٹیکنالوجی زون قائم کرنے کے مختلف منصوبے اور تجاویز کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ شرکاء نے اس بات پر اتفاق کیا کہ اسپیشل ٹیکنالوجی زون اتھارٹی بطور ریگولیٹر کام کرے گی اور ہائی ٹیک کمپنیوں کو لائسنس جاری کرے گی جبکہ سی ڈی اے اس زون کو بحیثیت ترقیاتی ایجنسی تیار کرے گا تاکہ بنیادی ڈھانچہ اور انفراسٹرکچر مؤثر انداز میں فراہم کیا جا سکے۔آگے کی کارروائی کے لیے ایک مشترکہ ورکنگ گروپ تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے جو مالی اور عملیاتی پہلوؤں کا باریک بینی سے تجزیہ کرے گا اور قابل عمل تجاویز تیار کرے گا۔ یہ گروپ باقاعدہ اجلاس کرے گا اور تیار کردہ سفارشات وفاقی حکومت کے پاس منظوری کے لیے پیش کی جائیں گی۔اجلاس میں پیش کیے گئے ماسٹر پلان کے مطابق خصوصی ٹیکنالوجی زون میں الگ الگ ٹیکنالوجی سیکٹر اور ہائی ٹیک پروڈکشن زون شامل ہوں گے، جہاں جدید ٹیکنالوجی پر مبنی کمپنیوں اور کاروباری اداروں کو اپنی پیداوار اور تحقیقاتی سرگرمیاں شروع کرنے کی سہولت میسر ہوگی۔وفاقی حکومت کی منظوری کے بعد مخصوص رعایتیں اور ٹیکس و ڈیوٹی میں ریبیٹ جیسی مراعات بھی فراہم کرنے کی بات کی گئی تاکہ سرمایہ کاری کو فروغ ملے اور کاروباری ماحول پرکشش بنایا جا سکے۔چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا نے کہا کہ اسلام آباد کو ٹیکنوپولِس شہر بنانے کے لیے خصوصی ٹیکنالوجی زون کا قیام سی ڈی اے کی اولین ترجیح ہے اور مالی ماڈل اور بہترین طریقہ کار کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک پائیدار حکمتِ عملی تیار کی جا رہی ہے جو شہر میں ٹیکنالوجی کی ترقی اور روزگار کے مواقع فراہم کرے گی۔ اجلاس کے اختتام پر چیئرمین نے وفاقی فیصلے کے بعد اس منصوبے کی کامیابی کے لیے اسپیشل ٹیکنالوجی زون اتھارٹی کی فنی مہارت اور تجربے کو بھرپور استعمال کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
