اسلام آباد کے صحافتی کلب میں جمعہ کو پاسبانِ وطن پاکستان نامی نئی سیاسی جماعت کا باقائدہ آغاز ہوا۔ تقریب میں جماعت کے مرکزی اراکین نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ملک میں موروثی سیاست، کرپشن، اقربا پروری، مہنگائی اور بے روزگاری کے مسائل پر کھل کر بات کی اور اصلاحاتی ایجنڈے کے تحت فوری تبدیلی کی ضرورت پر زور دیا۔شیخ مختار احمد نے کہا کہ ملک میں اٹھہتر سال سے خاندانی سیاست نے سیاسی نظام کو قابو کر رکھا ہے اور یہی وجہ ہے کہ عوام روز بروز مسائل میں گھرتے جا رہے ہیں، اب وقت آ گیا ہے کہ موروثی سیاست سے نجات دلائی جائے اور اصلاحات کے ذریعے ملک کو ترقی کے راستے پر گامزن کیا جائے، جس کے لیے صدارتی نظام کو ایک ممکنہ حل قرار دیا گیا۔مرکزی صدر محمد طاہر کھوکھر نے واضح کیا کہ پاکستان کو مضبوط بنانے کے لیے موجودہ نظام سے نکلا جانا ضروری ہے اور فوری طور پر صدارتی نظام کی جانب رجوع کر کے تمام شعبوں میں کارکردگی بہتر بنائی جا سکتی ہے۔ جماعت کے سیکرٹری جنرل امجد محمود بھٹی نے کہا کہ اب ملک کو اندھیروں سے روشنی کی طرف لانے کا وقت ہے اور پاسبانِ وطن پاکستان کی بنیاد فلاحی اور عملی اقدامات پر یقین رکھتی ہے تاکہ ریاستی ذمہ داریوں کو بہتر انداز میں پورا کیا جا سکے۔پارٹی کے دیگر مرکزی اراکین میں سید نبی شاہ ترمزی، عطااللہ مینگل، رخشندہ تسنیم اور یوتھ پریذیڈنٹ سید بختی شاہ شامل تھے جنہوں نے جماعت کے منشور اور ترجیحات پر تفصیلی گفتگو کی۔ انہوں نے بتایا کہ جماعت کا نعرہ "وطن سے وفا، قوم کی بقا” ہے اور حکمتِ عمل میں آئین، اسلامی اصول اور نظریہِ پاکستان کو بنیادی حیثیت دی گئی ہے۔ قائد اعظم اور علامہ اقبال کے نظریات کو قومی ترقی کے اصول کے طور پر اپنایا جائے گا۔جماعت نے ملکی دفاع کو مضبوط بنانے، مسلح افواج، پولیس اور دیگر سکیورٹی اداروں کی بہتری، کرپشن کے خاتمے کے لیے موثر اقدامات، سرکاری اداروں میں شفافیت، جوابدہی اور بہتر کارکردگی یقینی بنانے پر زور دیا۔ تعلیمی پالیسی میں یکساں نصاب، دینی اور عصری تعلیم کا ملاپ اور ہر بچے کو مفت معیاری تعلیم فراہم کرنے کے عزم کو بھی واضح کیا گیا۔ اقتصادی طور پر خود انحصاری، نوجوانوں کے لیے روزگار، تربیت اور کاروباری مواقع میسر کرنا اور زرعی شعبے کو فروغ دینا جماعت کی اولین ترجیحات میں شمار کیا گیا۔پاسبانِ وطن پاکستان نے انصاف کی فوری فراہمی، تمام شہریوں کے لیے مساوی حقوق، خواتین، اقلیتوں، بزرگوں اور معذور افراد کے تحفظ کے لیے مؤثر قانون سازی، نظامِ زکوٰۃ اور فلاحی نظام کی فعال بحالی، نوجوانوں کے لیے قائدانہ مواقع اور رضاکارانہ خدمات کے فروغ کے لیے تربیتی پروگرام نافذ کرنے کا عہد کیا۔ جماعت کا مقصد ایک ایسا پاکستان قرار دیا گیا جہاں ہر شہری کو عزت، انصاف، تعلیم، روزگار اور تحفظ میسر ہو اور ملک کو قائد اعظم اور اقبال کے خواب کے مطابق ایک اسلامی، فلاحی اور خوشحال ریاست بنایا جائے۔
