بڈاپیسٹ میں پاکستانی سفارتخانہ نے قومی غیرملکی ادب لائبریری کے تعاون سے ایک تصویری نمائش منعقد کی جس کا آغاز 13 اکتوبر 2025 کو ہوا۔ نمائش کا عنوان مشرقی کشش اور روایت کی تعبیر رکھا گیا اور اس میں بیس پاکستانی مصوروں نے اپنی جدید اور روایتی طرزِ فکر کا امتزاج پیش کیا، جس سے پاکستانی فن کے معاشرتی اور ثقافتی رخ منظر عام پر آئے۔نمائش کی ترتیب اور انتظامی ذمہ داری سندس اظفر نے بحسنِ خوبی سنبھالی اور انہوں نے اپنے نوحے میں بتایا کہ پینٹنگز اور بصری کام روایت اور جدیدیت کے درمیان جاری مکالمے کی عکاسی کرتے ہیں۔ سندس اظفر نے ہنگری کے اداروں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے پاکستانی فن کو بڈاپیسٹ میں پیش کرنے کا موقع فراہم کیا۔افتتاحی تقریب میں متعدد سفارتی نمائندے، ہنگری کے اعلیٰ حکام اور فنونِ لطیفہ کے شائقین نے شرکت کی۔ تقریب کے مہمانِ خصوصی ڈاکٹر سانڈور فازیکاس، ڈپٹی اسپیکر ہنگری، تھے جنہوں نے نمائش کی تعریف کی اور دونوں ممالک کے باہمی تعلقات پر روشنی ڈالی۔ پاکستانی سفیر آصف حسین میمن نے استقبالیہ کلمات میں قومی غیرملکی ادب لائبریری کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ سفارتی تعلقات پچھلے ساٹھ برسوں پر محیط ہیں، ثقافتی بندھن اس سے کہیں زیادہ گہرے ہیں اور انہوں نے علامہ اقبال کی ہنگری کے قومی شاعر پر نظم کا حوالہ دے کر ان روابط کی مثال پیش کی۔قومی غیرملکی ادب لائبریری کی ڈائریکٹر جنرل نے اس نمائش کو دونوں ملکوں کے درمیان تعاون اور باہمی سمجھ بوجھ کی روح کی بقا قرار دیا اور فیض احمد فیض کے الفاظ نقل کرتے ہوئے کہا کہ "حسن کی زبان ہر دل سمجھ لیتا ہے”۔ ڈپٹی اسپیکر نے گفتگو میں ہنگری کی توانائی کمپنی ایم او ایل کے پاکستان کے ہائیڈروکاربن سیکٹر میں کردار اور اسکالرشپ پروگرام کو دو طرفہ تعاون کے اہم عناصر قرار دیا۔یہ بڈاپیسٹ میں پاکستانی سفارتخانہ کی دوسری نمائش ہے، پہلی نمائش ستمبر 2023 میں منعقد ہوئی تھی۔ اس نمائش میں پیش کیے گئے کام پاکستانی فن کی مختلف جہتیں واضح کرتے ہیں اور اس سے دونوں ممالک کے عوام کے درمیان ثقافتی تبادلے کو فروغ ملنے کی توقع ہے۔ نمائش 22 اکتوبر 2025 تک جاری رہے گی اور اس دوران مزید مقامی شائقین اور سرکاری شخصیات کا دورہ متوقع ہے۔
