محمد عامر صدیقی نے غزہ و فلسطین کے نہتے مسلمان عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی مظالم اور بربریت کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ غزہ و فلسطین دو سال سے بلاوقفہ وحشیانہ حملوں اور جارحیت کا شکار ہیں اور عالمی برادری کی خاموشی اس المیہ کو مزید تقویت دے رہی ہے۔صدیقی نے کہا کہ غزہ و فلسطین کے خلاف جاری ظلم بین الاقوامی انسانی حقوق کے قوانین کی واضح خلاف ورزی ہے اور مسلم امہ سمیت تمام باشعور قوموں کی یہ اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ اس ظلم کو روکنے کے لیے آواز اٹھائیں۔ انہوں نے زور دیا کہ غزہ و فلسطین کے مظلوموں کے لیے ہر فورم پر آواز بلند کرنا ہمارا دینی اور انسانی فریضہ ہے۔سماجی رہنما نے اسلامی تعاون تنظیم اور دیگر اسلامی ملکوں سے اپیل کی کہ وہ فوری اور مشترکہ حکمت عملی اپنائیں تاکہ اسرائیلی دہشتگردی و بربریت کو روکا جا سکے۔ ان کے بیان کے مطابق وحشیانہ دہشتگردی نہ صرف بین الاقوامی قوانین کی توہین ہے بلکہ انسانیت کے لیے ایک بدنما داغ ہے، اور مسلم امہ کو متحد ہو کر اس کا مقابلہ کرنا ہوگا۔عامر صدیقی نے کہا کہ لاکھوں بے گناہ فلسطینیوں کا خون بہایا جا رہا ہے اور تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ ظلم جب حد سے بڑھ جاتا ہے تو انجام کار ختم ہو جاتا ہے۔ انہوں نے پوری پاکستانی قوم کے دلوں کی فلسطینیوں کے ساتھ دھڑکن کی تعبیر بیان کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں کا ناحق خون ایک دن ضرور رنگ لائے گا۔انہوں نے پاکستان کی امن پسندی اور دہشتگردی کے خلاف ثابت قدمی کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہماری قوم نے امن کے لیے جو قربانیاں دی ہیں وہ ناقابل فراموش ہیں۔ پرامن احتجاج کو جمہوری حق قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امن کے دشمن عناصر کی کوششیں ناقابل برداشت ہیں۔عامر صدیقی نے دعا کی کہ اللہ غیور فلسطینی شہداء کے درجات بلند فرمائے اور زخمیوں کو شفاء عطا کرے۔ انہوں نے عالمی برادری اور بین الاقوامی اداروں سے مطالبہ کیا کہ غزہ و فلسطین کے زخمیوں کے لیے طبی امداد، ادویات اور خوراک کی فراہمی یقینی بنائی جائے اور ایک پائیدار حل کے ذریعے امن بحال کیا جائے، تاکہ مستقبل میں ایسے انسانی المیے کی تکرار نہ ہو۔
