وزارتِ انسانی حقوق نے یومِ دختر منایا

newsdesk
3 Min Read
وزارتِ انسانی حقوق نے یونیسف اور دیگر کے تعاون سے یومِ دختر منایا، لڑکیوں کی قیادت، تعلیم اور تحفظ پر زور دیا گیا

وزارتِ انسانی حقوق نے یونیسف پاکستان، قومی کمیشن برائے خواتین، قومی کمیشن برائے بچوں کے حقوق اور پاکستان گرل گائیڈز ایسوسی ایشن کے تعاون سے یومِ دختر منایا۔ اس سال کا عالمی موضوع میں وہ لڑکی جو ہوں اور وہ تبدیلی جس کی قیادت میں کرتی ہوں کے تحت تقریب میں حکومتی اداروں، سول سوسائٹی، ترقیاتی شراکت داروں اور بچوں و نوجوانوں کے حقوق کی تائید کرنے والے نمائندوں نے شرکت کی۔سیکریٹری وزارتِ انسانی حقوق عبدالخالق شیخ نے کہا کہ لڑکیاں صرف امداد کی محتاج نہیں بلکہ اپنے کمیونٹیز میں تبدیلی کی پیشرو قوت ہیں۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ یومِ دختر ہمیں لڑکیوں کی آواز سننے، ان کی قیادت میں سرمایہ کاری کرنے اور اُن ترقیاتی رکاوٹوں کو دور کرنے کی تلقین کرتا ہے جو ان کی پیشرفت میں رکاوٹ بنتی ہیں۔انہوں نے آئین کے تحت مساوات کے حق کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ مساوات کا حق دفعہ 25 میں درج ہے اور خواتین و بچوں کے تحفظ کی ضمانت آئین کے دفعہ 35 میں موجود ہے۔ پاکستان نے بچوں کے حقوق کے بین الاقوامی معاہدات کی توثیق کر کے اپنے قومی بچاؤ اور تحفظ کے فریم ورک کو مضبوط کیا ہے، جس سے یومِ دختر کے مقاصد کو قانونی معاونت میسر ہے۔تقریب میں شریک نمائندوں نے اظہارِ خیال کیا کہ یومِ دختر کے تناظر میں تعلیم، صحت، تحفظ اور فیصلہ سازی میں لڑکیوں کی شمولیت پر خصوصی توجہ دی جانی چاہیے۔ وزارتِ انسانی حقوق نے اعلان کیا کہ وہ قانون سازی، پالیسی اشتراک اور شعور بیداری کے ذریعے ایسی فضا بنانے کے لیے کوشاں رہے گی جہاں ہر لڑکی سیکھ سکے، قائدانہ صلاحیتیں ابھار سکے اور باوقار زندگی گزار سکے۔شراکت دار اداروں نے بحرانوں کے وقت لڑکیوں کی قیادت کو سامنے لانے کی ضرورت پر زور دیا اور اس عزم کا اعادہ کیا کہ لڑکیوں کے حقوق اور بااختیار بنانے کے اقدامات مستقل طور پر جاری رکھے جائیں گے۔ یومِ دختر کے پیغام کے مطابق وزارت یہ بات دہراتی ہے کہ ہر لڑکی کی صلاحیت کو تسلیم کیا جائے اور اس کے خواب تک پہنچنے کے مواقع فراہم کیے جائیں۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے