قومی کمیشن برائے حیثیتِ خواتین اسلام آباد نے نجی شعبے کے ساتھ عالمی اقتصادی فورم کے اشارہ جات اور صنفی اعداد و شمار پر اپنا پہلا گول میز اجلاس منعقد کیا۔ اس اجلاس میں کاروباری رہنماؤں کو اکٹھا کیا گیا تاکہ صنفی اعداد و شمار کو مضبوط کر کے اقتصادی بااختیاری اور ماحولیاتی اقدامات کے لیے شراکت کو فروغ دیا جا سکے۔اُم لیلیٰ اظہر نے کہا کہ نجی شعبے کے اعداد و شمار میں وہ شواہد موجود ہیں جن کی مدد سے خواتین کے اثرات کو پاکستان کی ترقی کی داستان میں واضح طور پر دکھایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے یکساں اعداد و شمار کے طریقہ کار اپنانے پر زور دیا تاکہ شمولیت، درستگی اور جوابدہی قومی رپورٹنگ میں یقینی بن سکے۔قومی کمیشن صنفی اعداد و شمار کے حوالے سے عالمی اقتصادی فورم کے اشارہ جات کو مربوط کرنے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ پاکستان کے بہترین طریقہ کار سامنے آئیں اور حکومتی اداروں، نگرانی اور ضابطہ ساز اداروں اور نجی شعبے کے درمیان اعداد و شمار اکٹھا کرنے کے نظام میں ہم آہنگی قائم ہو۔شرکاء نے اس بات پر اتفاق کیا کہ صنفی اعداد و شمار کی یکساں تعریف اور مشترکہ طریقہ کار سے نہ صرف شفافیت بڑھے گی بلکہ خواتین کی شراکت اور اثرات کو پالیسی سازی میں بہتر طور پر شامل کیا جا سکے گا۔ آئندہ ملاقاتوں میں عملی رہنما اصول اور مشترکہ منصوبہ طے کرنے پر توجہ دی جائے گی۔
