اساتذہ قوم کا فخر ہیں، ان کی عزت و تکریم ہم سب پر فرض ہے، استاد روحانی باپ کا درجہ رکھتا ہے: عامر صدیقی

newsdesk
4 Min Read
سماجی راہنما محمد عامر صدیقی نے یومِ معلم پر کہا کہ استاد قوم کی ترقی کے بنیادی ستون ہیں، ان کی تکریم، بروقت تنخواہ اور پنشن ضروری ہے

راولپنڈی: علم وہ روشنی ہے جس سے فیضیاب ہو کر ہی تعمیر، ترقی اور خوشحالی کی منازل طے کی جا سکتی ہیں۔ اساتذہ کرام وہ مقدس ہستیاں ہیں جو اس روشنی کو نئی نسل تک منتقل کرنے کا ذریعہ بنتی ہیں۔ جس طرح حصولِ علم ہر مرد و عورت پر فرض ہے، اسی طرح استاد کی تکریم بھی ہم سب پر فرض ہے۔ ہمارے اساتذہ کرام ہمارا فخر ہیں، اور آج کا دن ان کی خدمات پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کرنے کا متقاضی ہے۔

ان خیالات کا اظہار سماجی رہنما اور ترقی پسند فلاحی تنظیم کے صدر محمد عامر صدیقی نے عالمی یومِ اساتذہ کے موقع پر کارکنان سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام میں استاد کو روحانی باپ کا درجہ حاصل ہے۔ دنیا میں والدین کے بعد بچے کی تعلیم و تربیت کی ذمہ داری استاد کے کاندھوں پر ہوتی ہے۔ استاد ہی وہ شخصیت ہے جو لوہے کو پگھلا کر کندن، پتھر کو تراش کر ہیرا اور بنجر زمین کو سینچ کر شاداب کھلیان بناتا ہے۔

عامر صدیقی نے کہا کہ مہذب معاشرے اپنے اساتذہ کو بہترین سہولیات اور عزت و تکریم سے نوازتے ہیں۔ آپ ﷺ کا ارشادِ پاک ہے: "بیشک مجھے معلم بنا کر بھیجا گیا ہے۔” علم انبیاء کی میراث ہے، اور استاد اسی میراث کو آگے بڑھانے والا وہ فرد ہے جو قوم کو سیدھی راہ دکھاتا اور علم کے زیور سے آراستہ کرنے کا فریضہ انجام دیتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ استاد ماضی کو روشن، حال کو باوقار اور مستقبل کو شاندار بناتا ہے۔ آج کا دن اساتذہ کرام کی خدمات کے اعتراف اور ان سے والہانہ عقیدت کے اظہار کا دن ہے۔ استاد کی عزت سے درسگاہوں میں رونق اور زندگی میں وقار پیدا ہوتا ہے۔ معاشرے کی خوبصورتی، اخلاقی اقدار اور تمدنی حسن استاد کی محنت کا ثمر ہیں۔

عامر صدیقی نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ معمارانِ قوم یعنی اساتذہ کو درپیش مسائل کا فوری ازالہ کیا جائے۔ انہیں بروقت تنخواہیں، پنشن اور دیگر مراعات فراہم کی جائیں اور ان کے رتبے کے مطابق عزت و تحفظ دیا جائے تاکہ انہیں احتجاج پر مجبور نہ ہونا پڑے۔

انہوں نے کہا کہ آج کے دور میں نجی تعلیمی ادارے اگرچہ تعلیم کے میدان میں انقلاب برپا کر چکے ہیں، لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ بیشتر ادارے بھاری فیسیں لینے کے باوجود اعلیٰ تعلیم یافتہ اساتذہ کو معمولی تنخواہوں پر پڑھانے پر مجبور کرتے ہیں، جو ظلم کے مترادف ہے۔

محمد عامر صدیقی نے واضح کیا کہ وہ قومیں کبھی ترقی نہیں کر سکتیں جو اپنے محسنوں کو بھول جاتی ہیں، اور استاد سے بڑھ کر کوئی محسن نہیں۔ “ہمیں اپنے اساتذہ کو عزت و احترام دے کر ہی قوم کی بلندیوں کو چھونا ہے،” انہوں نے کہا۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے