پنجاب خواتین تحفظ اتھارٹی کے دفتر لاہور میں منعقد ہونے والی حتمی مشاورت کی صدارت ڈائریکٹر جنرل محترمہ کلثوم سقیب نے کی، جبکہ اقوامِ متحدہ کے آبادیاتی ادارے کے نمائندوں نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔ اس نشست میں پناہ گاہ طریقہ کار کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور ان طریقہ کاروں کو حتمی شکل دی گئی تاکہ صوبے بھر میں خواتین کے لیے تحفظ، نگہداشت اور بحالی کے معیار بہتر بنائے جا سکیں۔اجلاس کے دوران پناہ گاہ طریقہ کار کے مختلف پہلوؤں پر بحث ہوئی جس میں رہائش، فوری حفاظتی اقدامات، طبی اور نفسیاتی معاونت اور طویل المدتی بحالی کے اقدامات شامل تھے۔ شرکاء نے ہر شعبے کے لیے معیاری گائیڈ لائنز کو یقینی بنانے پر اتفاق کیا تاکہ متاثرہ خواتین کو مربوط اور باقاعدہ سہولیات فراہم کی جا سکیں۔شرکاء نے سفارشات کا باقاعدہ جائزہ لیا اور ان سفارشات کو پالیسی میں شامل کرنے کے لیے مشترکہ اصول وضع کیے۔ پناہ گاہ طریقہ کار کی حتمی منظوری کا مقصد یہ بھی ہے کہ مختلف ادارے اور مقامی سطح کے فراہم کنندگان ایک مربوط فریم ورک کے تحت خدمات پیش کریں تاکہ حفاظتی و بحالی عمل میں شفافیت اور جوابدہی برقرار رہے۔حتمی منظوری کے بعد نفاذ کے مرحلے میں عملدرآمد اور نگرانی کے میکانزم پر بھی غور کیا گیا تاکہ پناہ گاہ طریقہ کار مؤثر انداز میں لاگو ہوں اور خواتین کو درکار حمایت بروقت مہیا کی جا سکے۔ اتھارٹی کا کہنا تھا کہ اس کوشش کا مرکزی محور متاثرہ خواتین کی حفاظت اور بحالی کو یقینی بنانا ہے۔
