کمیٹی روم میں حکومت اور عطیہ دہندگان فورم کے وسائل کی بروقت فراہمی کے حوالے سے ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں ملکی اور بین الاقوامی اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔ اجلاس میں اقتصادی امور ڈویژن کے سیکرٹری، ڈائریکٹر جنرل آبادی، اقوامِ متحدہ کے آبادیاتی فنڈ کی نمائندہ اور دیگر متعلقہ حکومتی اور غیر سرکاری نمائندوں نے شرکت کی۔اعلان کردہ ایجنڈا کے تحت صحت اور آبادی کے شعبوں میں مالی وسائل کے موثر اور شفاف استعمال پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ شرکاء نے اس امر پر زور دیا کہ عطیہ دہندگان فورم کے ذریعے وسائل کی بروقت فراہمی سے خدمات کی پہنچ میں خاطر خواہ بہتری لائی جا سکتی ہے اور منصوبہ بندی میں نتائج کو بنیادی حیثیت دی جانی چاہیے۔وفاقی وزیرِ صحت نے فورم کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں صحت اور آبادی کے شعبوں کو مضبوط کرنے کے لیے تمام بین الاقوامی شراکت داروں کا تعاون لازمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایک مشترکہ لائحہ عمل کے تحت آگے بڑھ کر وسائل کے استعمال کو زیادہ مؤثر اور شفاف بنائیں گے تاکہ عوام کو بہتر نتائج میسر آ سکیں۔اجلاس میں عوامی نجی شراکت داری کے تحت مشترکہ منصوبہ بندی، مالی وسائل کی شفاف تقسیم، اور نتائج پر مبنی منصوبہ بندی کے طریقہ کار پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ شرکاء نے عملی تجاویز پیش کیں جن میں منصوبوں کی ترجیحات واضح کرنا، نگرانی کے نظام کو مضبوط بنانا اور مقامی تقاضوں کے مطابق فنڈز کی تقسیم شامل تھیں۔ملاقات کے دوران بارہا اس بات پر زور دیا گیا کہ عطیہ دہندگان فورم ایک مربوط فورم ثابت ہو سکتا ہے جو مالی وسائل کی بروقت فراہمی اور بہتر استعمال کے ذریعے صحت و آبادی کے شعبوں میں دیرپا بہتری لانے میں مدد دے۔ شرکاء نے آئندہ اقدامات کے لیے مشترکہ ورک پلان تیار کرنے پر اتفاق کیا تاکہ تعاون کا دائرہ کار واضح اور عملی ہو۔
