اسلام آباد میں ڈپٹی وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی صدارت میں ایک جامع اجلاس ہوا جس کا محور علاقائی تعاون کے مواقع کا جائزہ لینا تھا۔ اجلاس میں مختلف ممالک کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے اور باہمی مفاد پر مبنی شراکت داری کو آگے بڑھانے پر زور دیا گیا۔شرکاء نے تجارت اور کاروبار کے شعبوں میں تعاون بڑھانے، رابطہ کاری اور بنیادی ڈھانچے کے مربوط منصوبوں کے ذریعے کنیکٹیویٹی کو فروغ دینے، توانائی کے شعبے میں باہمی شراکت داری وسیع کرنے اور عوامی تبادلوں کے ذریعے لوگوں کے درمیان تعلقات کو مضبوط کرنے کے طریقوں پر تفصیلی گفتگو کی۔ اس بحث میں علاقائی تعاون کے متعدد عملی پہلوؤں پر توجہ دی گئی۔ڈپٹی وزیراعظم و وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان علاقائی تعاون کو فروغ دے کر مشترکہ ترقی اور اجتماعی فلاح و بہبود کے اہداف حاصل کرنے کے حق میں ہے اور اس سلسلے میں باہمی مفاد کی بنیاد پر تعاون جاری رکھے گا۔ ان کے بقول باہمی اعتماد اور مشترکہ منصوبوں سے خطے میں پائیدار ترقی ممکن بنائی جا سکتی ہے۔اجلاس میں وزیرِ پیٹرولیم، وزیراعظم کے خصوصی معاون طارق باجوہ، اٹارنی جنرل اور وزارتِ خارجہ سمیت متعلقہ محکموں کے سینئر عہدیداران نے شرکت کی اور اپنے متعلقہ محکموں کے نقطۂ نظر سے تجاویز پیش کیں۔ تمام شرکاء نے علاقائی تعاون کے فروغ کے لیے مربوط حکمتِ عملی اور مسلسل مشاورت کی اہمیت پر متفقہ طور پر زور دیا۔شرکاء نے آئندہ باہمی رابطوں اور مشاورتی عمل کے سلسلے کو برقرار رکھنے پر اتفاق کیا تاکہ تجارت، توانائی، رابطہ کاری اور عوامی تبادلوں کے شعبوں میں عملی پیش رفت ممکن ہو سکے اور علاقائی تعاون کے اہداف کے حصول کے لیے مربوط کوششیں جاری رہیں۔ اسلام آباد یکم اکتوبر دو ہزار پچیس
