اسلام آباد کے پارلیمنٹ ہاؤس میں 30 ستمبر 2025 کو پاکستان اور ترکمانستان کے پارلیمانی دوست گروپ کا پہلا اجلاس منعقد ہوا جس کی صدارت رکن قومی اسمبلی سنجے پرووانی نے کی۔ اجلاس میں وزارت خارجہ اور وزارت تجارت کے حکام نے سیاسی، اقتصادی اور ثقافتی شعبوں میں دو طرفہ روابط کے حوالے سے تفصیلی بریفنگز دیں۔ یہ بریفنگز پاکستان ترکمانستان تعلقات کی موجودہ صورتحال اور مستقبل کے تعاون کے امکانات پر مرکوز تھیں۔گروپ کے ارکان میں رانا محمد قاسم نون، فتح اللہ خان، ارشد عبداللہ وہرا، خواجہ اظهرالحسن، عثمان علی، صبا تلپر اور نعیمہ کنول شامل تھے جنہوں نے بریفنگ کے دوران علاقائی کنیکٹیویٹی منصوبوں اور کثیرالجہتی مصروفیات کے بارے میں تازہ ترین معلومات حاصل کیں۔ شرکاء نے توانائی کی سلامتی، تجارت و ترسیل، علاقائی رابطوں اور ثقافتی تبادلوں میں مشترکہ مفادات پر زور دیا اور ان شعبوں میں عملی اقدامات کی ضرورت پر اتفاق کیا۔صدرِ اجلاس نے پاکستان اور ترکمانستان کے گہرے تاریخی اور دیرینہ تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے پاکستان کی ترکمانستان کی خودمختاری کے فوری اعتراف کی یاد دلائی اور دو طرفہ باہمی روابط کی مستقل مزاحمت کو سراہا۔ اجلاس میں اعلیٰ سطحی تبادلوں کو مضبوط کرنے، پارلیمانی رابطوں کو فروغ دینے اور عوامی سطح پر رابطوں اور کاروبار و تجارت کے لئے سازگار فریم ورک قائم کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔صدرِ اجلاس نے وزارت خارجہ اور پاکستان کے ترکمانستان میں تعینات مشن کو ہدایت کی کہ وہ رسمی طور پر مجلسِ ترکمانستان سے ملاقات کر کے ہم منصب پارلیمانی دوست گروپ کے قیام کی درخواست کریں تاکہ پارلیمانی سطح پر روابط کو مزید منظم اور فعال بنایا جا سکے۔ ارکان نے پارلیمانی فورمز کو کاروبار، تعلیم اور ثقافتی روابط کی سہولت کاری کے لیے اہم قرار دیا اور ایسے پلیٹ فارمز کے ذریعے باہمی افہام و تفہیم اور عملی تعاون بڑھانے پر زور دیا۔
