اسلام آباد میں شاہی تھائی سفارتخانہ نے قونصلر رضاکاروں کے لیے بنیادی قانونی معلومات اور تربیت کا پروگرام منعقد کیا، جس کا مقصد مقیم تھائی شہریوں کو بروقت اور درست معاونت فراہم کرنے کی صلاحیت کو بڑھانا تھا۔ اس اقدام کا خمیر کمیونٹی کے اندر باہمی تعاون اور مسئلہ حل کرنے کی صلاحیت کو مضبوط کرنا تھا تاکہ ضرورت کے وقت قابل بھروسہ رہنمائی میسر ہو۔پروگرام میں شریک افراد نے پاکستان کے روزمرہ معاملات میں درکار بنیادی قانونی معلومات حاصل کیں اور عملی رہنمائی پائی جو حقیقی زندگی کے مسائل کے حل میں مدد دے سکتی ہے۔ اس تربیت نے خاص طور پر قونصلر رابطوں، قانونی تقاضوں اور شہری تحفظ سے متعلق امور پر روشنی ڈالی تاکہ قونصلر رضاکار بہتر انداز میں مدد فراہم کر سکیں۔تقریب میں مختلف ماہرین نے تجربات اور مشورے شیئر کیے جن میں ایک پاکستانی قانونی ماہر، وزارتِ خارجہ تھائی لینڈ کے شعبہ برائے تحفظِ شہریانِ خارج کے ایک افسر اور شاہی تھائی سفارتخانہ اسلام آباد اور کراچی قونصل خانے کے قونصل شامل تھے۔ یہ مہمان مقررین شرکا کو متعلقہ قانونی نکات اور عملی اقدامات کی جانب رہنمائی فراہم کرتے رہے، جس سے شرکا کے علمی اور فنی معیار میں اضافہ ہوا۔پروگرام کا انداز نہ صرف لیکچر نما تھا بلکہ شرکاء کی فعال شرکت اور ماہرین کے ساتھ براہِ راست تبادلہ خیال پر مبنی تھا، جس نے کمیونٹی کے اندر مسائل، خدشات اور تجاویز کے کھلے تبادلے کو ممکن بنایا۔ اس طرح کے عملی اجلاس نے مقامی تھائی کمیونٹی اور سفارت خانے کے مابین اعتماد اور مربوط تعاون کو فروغ دیا۔اپ گریڈ شدہ قونصلر رضاکار منصوبہ اب ایک نئی جہت کے طور پر سامنے آیا ہے جو مقیم تھائی شہریوں کے لیے دستیاب، موثر اور معتبر امداد کا ذریعہ ثابت ہوگا۔ اس کوشش کا مقصد نہ صرف قانونی فہم میں اضافہ ہے بلکہ کمیونٹی نیٹ ورک کو مضبوط کر کے ضرورت کے وقت تیز اور مربوط ردِعمل کو یقینی بنانا بھی ہے، اس میں اتحاد میں طاقت کا پیغام واضح طور پر جھلکتا ہے۔
