پیس اینڈ جسٹس نیٹ ورک کی میزبانی میں خیبر پختونخوا کے نمائندوں کا پنجاب میں ایک تبادلے نما دورہ عمل میں آیا جس کا مقصد صوبوں کے درمیان تعاون اور تجربات کے تبادلے کو فروغ دینا تھا۔ اس موقع پر وفد کو صوبائی سطح پر سماجی تحفظ کے پروگراموں اور پالیسی سازی کے طریقوں سے تفصیلی طور پر متعارف کروایا گیا۔وفد کو پنجاب سوشل پروٹیکشن اتھارٹی کے حکام نے شامل افراد، کم آمدنی والی فیملیوں، معذور افراد، بزرگ شہریوں اور دیگر پسماندہ گروپوں کے لیے نافذ کردہ جامع پروگراموں کی وضاحت کی۔ اتھارٹی نے بتايا کہ خدمات تک رسائی میں بہتری کے لیے کمیونٹی کی شمولیت اور ہدفی شناخت پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے تاکہ سب کے لیے مساوی مواقع یقینی بنائے جا سکیں۔بریفنگ کے دوران پنجاب کے اہم منصوبوں بشمول احساس پروگرام کا تذکرہ کیا گیا اور یہ بتایا گیا کہ کس طرح اعداد و شمار کی بنیاد پر پالیسیاں تیار کی جا رہی ہیں اور الیکٹرانک نظام کا استعمال خدمات کی ترسیل کو مؤثر اور شفاف بنانے میں مدد دے رہا ہے۔ یہ نقطۂ نظر مقامی سطح پر مسائل کے درست تعین اور وسائل کی بہتر تقسیم کے لیے اہم قرار دیا گیا۔شرکاء نے برابری، جدت اور جوابدہی پر زور دیا اور مختلف شعبوں میں مشترکہ اقدامات کے امکانات پر تبادلۂ خیال کیا۔ اس موقع پر بین الصوبائی رابطہ کی ضرورت واضح ہو گئی اور اس بات پر اتفاق ہوا کہ کمیونٹی کی شمولیت کے بغیر پائیدار سماجی تحفظ کے نظام کا قیام ممکن نہیں۔یہ تعارفی دورہ آواز دوم پروگرام کے تحت منعقد ہوا جو برٹش کونسل پاکستان کی نگرانی میں اور برطانوی ہائی کمیشن پاکستان کی مالی معاونت سے چلایا جاتا ہے، جس میں پیس اینڈ جسٹس نیٹ ورک پاکستان اور او اے کے ڈی ایف صوبائی شراکت دار کے طور پر شامل ہیں۔ شرکاء نے مستقبل میں مشترکہ پالیسی سازی اور تجربات کے تبادلے کے سلسلے مضبوط رکھنے کی خواہش کا اظہار کیا۔
