نیشنل ہاکی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلے گئے میچز میں آل پاکستان ہاکی مقابلوں کے تیسرے روز شائقین نے دلچسپ اور متحرک کھیل دیکھا۔ اکثر مقابلوں میں بھرپور جوش محسوس کیا گیا جب اولمپئن طاہر زمان مہمانِ خصوصی کی حیثیت سے موجود تھے اور کھلاڑیوں کی لڑکھڑاہٹ اور جذبے کو سراہا۔ طاہر زمان نے پاکستان میں ہاکی کی بحالی پر زور دیا اور پاک بحریہ کی اس مشق کو قابلِ تحسین قرار دیا جو قومی کھیل کی ترویج میں حصہ لے رہی ہے۔کسٹمز اور پورٹ قاسم کے درمیان مقابلہ ابتدائی منٹ سے ہی سخت تھا۔ پورٹ قاسم نے میچ کے تیسرے منٹ میں حسن شهباز کے فیلڈ گول سے برتری حاصل کی، مگر کسٹمز نے قابو پایا اور محمد احمد نے تیسویں منٹ میں تساوی کرایا۔ دوسرے ہاف میں کھیل مزید سخت ہوا اور بلال اسلم نے تیتالیسویں منٹ میں پنالٹی کارنر کا فائدہ اٹھا کر کسٹمز کو آگے کر دیا، تاہم پینتالیسویں منٹ میں علیم عثمان نے فوراً جواب دیتے ہوئے پورٹ قاسم کے لیے پنالٹی کارنر سے اسکور برابر کر دیا اور میچ 2-2 کے منصفانہ نتیجے پر ختم ہوا۔دوسرے میچ میں پاک فضائیہ نے مکمل کنٹرول دکھایا اور پاک فوج کو چار گول سے شکست دی۔ یاسر علی نے بہترین فیلڈ گولز کے ذریعے پچیسویں منٹ اور انسٹھویں منٹ میں دو شاندار گول کیے جو ٹیم کی فتح میں مرکزی حیثیت رکھتے تھے۔ ان کے علاوہ عبدال منان اور رضوان علی نے بالترتیب اٹھائیسویں اور تیتالیسویں منٹ میں پنالٹی کارنرز پر کامیابی کا مظاہرہ کیا، جس سے پاک فضائیہ کی جارحانہ رفتار اور مکمل ساخت واضح ہوئی۔ فوج مقابلے کی رفتار اور فِنِشنگ میں پیچھے رہ گئی اور نتیجہاً واضح شکست برداشت کرنا پڑی۔میدان کے اندر کھلاڑیوں کی محنت اور ادارتی تعاون کا امتزاج دکھائی دیا، جبکہ آل پاکستان ہاکی کے دوران طاہر زمان کے کلمات نے کھلاڑیوں کو بین الاقوامی سطح پر واپس آنے کی ترغیب دی۔ شائقین نے دونوں میچز میں عمدہ کھیل دیکھا اور مقابلوں سے واضح ہوا کہ اس ٹورنامنٹ میں کھیل کی معیار اور مقابلہ جاتی فضا بہتر ہو رہی ہے۔
